حضور صلی اللہ علیہ و سلم کا ذوق جمال |
|
،کیا خوب عا ہے اس کے ذریعے امت کویہ تعلیم ہے کہ:اپنی شکل پر اللہ کی شکر گزاری سے کام لو اور شکوہ نہ کرو!حسنِ اخلاق انسانیت کا باکمال جوہرہے، جو حُسنِ اجسام سے بھی اعلیٰ ہے ،اللہ سے مانگتے رہو کہ تمہارے اخلاق اور روزی میں برکت ہوتی رہے۔درِنبوی ؐسے جو دعا نصیب ہوئی اس نے صورت کے ساتھ سیرت کی طہار ت اور پاکیزگی کے فکر کادرس دیاہے ؎ وہ شاہ ہو ،عامی ہو یاگدائے بے نوا معطّر ہو کردار اور آنکھوں میں ہوحیا آئینہ بینی کی دعا سے معلوم ہواکہ جسمِ انسانی کے سارے اعضاء اپنے اندر کردار و عمل اور اخلاقِ حسنہ کا حسن رکھتے ہیں چہرے کے حسنِ تبسم کی طرح آنکھوں کا بھی ایک حسن یہ ہے کہ ان میں حیاء کا عنصر غالب ہو ،وَصَّافِ رسُولِ اکرم ﷺحضرت ہندبن ابی ھالہ رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ اللہ کے رسول ﷺحیادار اور’’ خافِضُ الطَّرَفِ‘‘’’نظر جھکانے کے عادی ‘‘ تھے (چلتے تو ) نظر سامنے رکھتے اور اکثرو بیشتر آسمان کی طرف دیکھتے تھے (3)اللہ کو آپ ﷺکی عادت اتنی پسند ہے کہ جنّت کی حوروں کے حسن کا بیان کیا تو قرآن کریم میں فرمایا:’’فِیْھِنَّ قَا صِرَاتُ الطَّرْفِ‘‘(4)(ان نعمتوں کے درمیان شر میلی نگاہوں والی ہوں گی ) آنکھیں جھکانا حیاء کی علامت ہے جس قدر حیازیادہ ہوگی ،اسی قدر شخصیت میں وقار اور جمال میں اضافہ ہوگا،اس وصف نے بھی آپ ﷺکی شخصیت میں نکھار پیدا کیا،اللہ تعالیٰ حُسنِ محمد ﷺکی یہی جھلک ہر مؤمن مر داور عورت میں دیکھنے کے لیے حکم دیتے ہیں کہ وہ اپنی نگاہیں جھکا کر رکھیں (5)جیسے آنکھیں مرکزِ حُسن ہیں ،اسی طرح دل بھی صاحبِ جمال ،منبعِ کمال ہوتاہے اوروہ بھی اسی حسن و زیبائی کا مر کز ہوتاہے جو جمالِ یار کے نقش سے مزیّن ہو ۔ ؎ فطرتِ اصلی میں دل بے غُبار ہوتاہے حسن وجمالِ یارکا آئنہ دار ہوتاہے اگلے عنوان میں اسی مرکزِ حسنات و خیرات (دل )کا تذکرہ ہے کہ وہ کیسے رنگین و ماہ جبین ہو جاتا ہے۔(۴۴)اللہ کے رنگ کا سر چشمہ ’’انسانی دل یعنی مرکزِ حسنات‘‘: انسان رنگ ،خوشبو اور رعنائی کی طرف توجہ کرتاہے ، اس لیے قرآنِ کریم میں جسے صِبْغَۃَاللّٰہِ’’اللہ کارنگ ‘‘قرار دیا گیاہے، اس کی ایک تفسیر دینِ فطرت ’’اسلام ‘‘ہے (6)سیدنا حضرت محمّد کریم علیہ الصلوات والتّسلیمَات یومِ پیدائش سے ہی اللہ کے رنگ یعنی اس اسلام کی بنیادی تعلیمات میں رنگے ہوئے تھے جس کی طر ف آپ ﷺنے لوگوں کودعوت دینی تھی اور ہر نبی اپنے وقت میں یہ شان رکھتاہے تاکہ لوگ اس سے رنگ لے کر اپنی شکل و