حضور صلی اللہ علیہ و سلم کا ذوق جمال |
|
خوبصورت حلّے میں وہاں پہنچے ،حاضرین میں سے کسی نے سوال کیا :آپ ابن عباس ہیں اور یہ لباس؟ انہوں جواب دیا : میں نے حضرت محمّد ﷺکو اس سے اچھے لباس میں دیکھا ہے جس میں تم مجھے دیکھ رہے ہو ؎ تصوّر میں وصالِ یار کے سامان ہوتے ہیں ہمیں بھی یاد ہیں حسرت کی بزم آرائیاں کیا کیا حضرت محمد رسول اللہ ﷺنے اپنے تیئس(۲۳) سالہ دورِحیات میں جو نظام ِحیات پیش کیا ، وہ انسان کے لیے کامل ترین نظام ِ زندگی ہونے کے عنوان سے تمام انسانوں بالخصوص مسلمانوں کو آراستگی اور ظاہری وباطنی حسن کا خیال رکھنے کی بہت زیادہ تاکید کرتاہے ۔ان سے اس کا مطالبہ یہ ہے کہ وہ دنیا میں بکھرے ہوئے حسین جلووں اور حسین صفات و خصوصیات سے بے خبر نہ رہیں بلکہ اپنی فطری جمال پسندی کا لحاظ رکھیں اور اپنے کمال کی منزلوں میں ان سے فائدہ اٹھائیں ، اس فکرکا نتیجہ رہبانی افکار کی اصلاح ہے؛وہ افکار جن کی بنیاد پر انسان زندگی کے حسن اور خوبصورتی کے مظاہر سے منہ موڑلیتاہے ،دِینِ اسلام ان اسبابِ حسن سے استفادہ کو صحیح جہت عطا کرتاہے اور انسانی روح کے ارتقا ء کی راہ میں انہیں ضروری قراردیتاہے ؎ سمجھا کہ پستیاں بے اوجِ کمال کی اپنی بلندیاں وہ دکھا کر چلے گئے(۱۶) دُنیا کی آبادکاری،مزیّن کھلیان اور کارخانے : سیدنامحمدعلیہ السّلام نے ایک دن فرمایا :عنقریب شام اور فلسطین کے علاقے فتح ہوں گے وہاں حضرت تمیم داری رضی اللہ عنہ حاضرِخدمت ہوئے اور عرض کی :اے اللہ کے رسُول ! اس سرزمین میں بیتِ حبرون اوربیت ِعینوں وغیرہ کے علاقے میرے نام کر دیجیے تاکہ جب آپ کی پیش گوئی پوری ہوجائے گی تو اس وقت کے حاکمِ اسلام وہ شہر مجھے دے دیں (میں وہاں کی زمینیں ،آبادیاں ، کنویں ، مسافر خانے ،تعلیم گاہیں نظام ِاسلام کے مطابق چلاسکوں )حضرت صدّیق اکبر رضی اللہ عنہ کے زمانے میں جب یہ شہر قلمرواسلام میں آئے توحضورﷺکی طرف سے جاری کردہ و ثیقہ ان کو دکھا یا گیا اور خلیفۂ اول نے یہ بستیاں حضرت تمیم داری رضی اللہ عنہ کے لیے وقف کر وادیں ،حضرت تمیم رضی اللہ عنہ نے وعدے کے مطابق علاقے کو سر سبز و شاداب بنادیا(13)یہ ایک واقعہ ہے اس کے علاوہ بے شمار ارشادات و واقعات ہیں ،جن سے معلوم ہوتاہے کہ نبی رحمت ﷺزراعت و باغبانی کی ترغیب و سر پرستی میں کس قدر شائق تھے۔ایک علاقہ کے لوگوں کو خط لکھا : تمہارے قبیلہ کے لوگوں میں سے جوشخص جتنی زمین قابلِ کاشت بنائے گا،وہ زمین اسی کو دے دی جائے گی (14)یعنی حضرت محمد کریم ﷺکو زمینوں کا