حضور صلی اللہ علیہ و سلم کا ذوق جمال |
|
باب:(۷) تفریحات واقتصادیات حضرت رحمۃٌللعٰلمین ﷺایک کامل واکمل انسان اورا للہ کے خلیفہ ہیں اس منصب سے جوانہوں نے انصاف کیا وہ ایک مثالی چیز ہے جسے ہم صدیوں سے اقوامِ عالم کے سامنے فخر یہ پیش کرتے آئے ہیں اور اسے اپنے نظام سیاست کا امام بنا کر اچھی حکومتیں بھی کی ہیں ،انہوں نے عدل وانصاف اور جہاں بَانی کے زرّیں اُصولوں کے ساتھ تفریحی اصطلاحات بھی کیں وہ خود بھی کھیل کو دیکھتے ،ورزشی و حربی کھیلوں کی سر پر ستی کرتے اور گھُڑ سواری ، دوڑ ،تیر اندازی اور نیزہ بازی سے محظوظ ہوتے تھے، ان کے ماننے والے سمجھ گئے تھے کہ ہمارے آقا (ﷺ) اس مثبت و مفید ثقافت کو زندگی کا حُسن ،صحتِ انسانی کا عُنصر اور غموں کا علاج تصوّر کرتے ہیں ، اس باب میں حُسنِ تفریح کے ساتھ ان کے کچھ شواہد جمال رزق کے بھی ہیں ،جنہوں نے عمر بھر نُور ہی نُور اور حُسن ہی حُسن نچھا ور کیا ؎ اے مصوّر ہے یہی حاصل تری تحریرکا حُسن خود ہی پیر ہن ہے حُسن کی تصویر کا اس باب میں ثقافتی ،تمدّنی او ر اقتصادی حُسن و کمال کی چند جھلکیاں آپ دیکھ سکیں گے ۔(۷۹)عہدِنبوی ﷺمیں مُستحب تفریحات ،مثبت ثقافت: رسول اللہ ﷺعبادات کے ساتھ ساتھ جہاں اسلامی تمدّن کا پر چار کر رہے تھے وہاں اپنے افعال واقوال اور پسند و ناپسند کے ذریعے جاہلی تمدّن کی بیخ کنی بھی کر رہے تھے اس لیے آپ ﷺنے قمار بازی وغیرہ کو ختم کر کے جائز و مُباح کھیل ،تفریحِ طبع کے ساتھ ورزش اور عسکری تیاری کے لیے ضروری قرار دیے،اس کے ساتھ ساتھ مزاح ،اشعار بازی وغیر ایسی انسانی ضرورتیں ہیں جنہیں حضرتِ نبی محترم علیہ السَّلام جائز سمجھتے تھے ۔عہدِنبویﷺمیں تیر اندازی ،شہ سواری ،تلوار و نیزہ بازی ،جانوروں کی دوڑ،انسانوں کی تیز رفتاری کے واقعات ،ان میں شاہِ دَو عالم ﷺکی سر پرستی ،دلچسپی اور انعامات نوازی کے حالات ملتے ہیں صحت افزاء تفریحات فطرِانسَانی کی تحریک ہیں اس لیے خودسیدّنا مُحمّد کریم ﷺنے اپنے بچپن میں بھی دل لگی فرمائی ، آپ ﷺجب بچوں ساتھ کھیل رہے تھے تب فرشتے آئے اور آپ کا سینہ چاک کر کے اس میں ایک نورانی شے کا