حضور صلی اللہ علیہ و سلم کا ذوق جمال |
|
اس چمنِ زار میں ہم گو سبزہ ٔ بے گانہ سہی آپ ﷺکو ہم نظر انداز نہیں کر سکتے ٭٭٭٭عشق کرنا ہے تو پھر سارا اثاثہ لائیں اس میں تو کچھ بھی پس انداز نہیں کرسکتے (۳۹)خوبصورت نماز ،اچھّے وضو کے اثرات اور بلندی قسمت: رسولِ رحمت ﷺنے ایک دن نماز پڑھائی سورئہ روم کی تلاوت میں آپ ﷺسے تسامح ہوگیا،نماز کے بعد ارشاد فرمایا :کچھ لوگ میرے پیچھے (کامل )وضوء کے بغیر نماز کیوں پڑھ لیتے ہیں ؟جو بھی ہمارے ساتھ نماز پڑھے اسے چاہیے کہ اَچھّی طرح وضو کرے ،مجھے ان لوگوں کی وجہ سے قرآنِ کریم پڑھنے میں التباس ہوا(25)اس ارشادِرسول ﷺکے بعد یہ احساس مزید پختہ ہو جاتاہے کہ سید نا محمد کریم ﷺکا قلبِ مبارک وضو میں کسی مستحب کو چھوڑنے کے خفیف نقص سے بھی متاثر ہوتا تھا اور یہ کہ طہارت مکمل ہوتو اس کے اثرات نہ صرف وضو کرنے والے پر بلکہ قرب وجوار کے ہمنشینوں پہ بھی مرتب ہوئے بغیر نہیں رہتے ،ایک دن اپنے جانثار وں سے فرمایا:جو شخص اچھا وضو کرے اور خوبصورت نماز پڑھے ،اس کے پچھلے (صغیرہ) گناہ سب معاف ہوجاتے ہیں (26) سُبْحَانَ اللہ !پانی سے دھو یا تو بدن اپنا صاف ہوا ،ہاتھ پیر وضو کے طفیل امن آشنا اور دل باغ باغ ہوا،اِک نشاط کیف و سرور نے دل میں انگڑائی لی یہ فائدہ نقد ہوااب یہ ظلوم و جہول انسان سُنّتِ رسوُل ﷺکی برکت سے اس قابل بھی ہو گیا کہ اپنے رب سے باتیں کرے ؟ ؎ حیف اس چارِگرہ ِکپڑے کی قسمت غالب جس کی قسمت میں ہوعا شِق کا گریباں ہونا(۴۰)جنازہ ،کفنِ میت ،مدفن اور ذوقِ رسالت ﷺـ: ایک دن ایک صحابی کی نمازِجنازہ رات کو اداکی گئی اور رات کی تاریکی میں ہی دفن کر دیا گیا اور کفن بھی بس مناسب ہی تھا ،حضرت محمد کریم ﷺنے فرمایا :مجبوری نہ ہو تو رات کو قبر نہ بنائی جائے اور کفن بہت اچھّا (صاف ستھرا)دیا کرو! (27)آپ ﷺکو سفید لباس پسند تھا ،ارشاد فرمایا: سفید لباس بہت اچھّا ہے ،اپنے مردوں کو اسی رنگ کا کفن پہنا یا کرو!یہ پاکیز ہ اوردل پسند ہوتاہے (28)رات میں کفن دفن کے انتظامات میں دن والی خوبصورتی اور سلیقہ مندی نہیں رہ جاتی ،اس لیے اس کو افضل سمجھا کہ میت کو الوداعی لباس اور اس کاٹھکانہ اچھا دیا جائے جس کے لیے دن کی روشنی بہت بہتر ہے ۔ ؎