حضور صلی اللہ علیہ و سلم کا ذوق جمال |
|
پرانے لباس پہننے ،جو کی روٹی کھانے اور چٹائی پر بیٹھنے کا نسخہ تجویز کرنا لازمی سمجھتے ہیں ،یہ لوگ ہیں جوساری دنیا کے آقا ﷺکی سیرت کی جامعیت کو نہیں سمجھتے کہ ان کی سنت میں ہر ایک کے لئے نمونہ ہے ،ان کے پیارے صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم میں اچھا پہننے اور زینت کی مثالیں بھی موجود ہیں اور مجبوری میں پھٹے لباس پہننا بھی منقول ہے ،نبی اکرم ﷺکے صحابۂ اکرام عموماً وہی کام اپنے لیے پسند فرماتے تھے جس کی اجازت وہ سیرت ِنبوی ؐمیں دیکھ لیتے تھے ، چنانچہ ان حضرات کا عام پہناوا توصرف ضرورت پوری کرتا تھا اور کم قیمت اور سادہ ہو تا تھا ،لیکن جمعہ ، عیدین اور تقاریب کے لیے (تصنع ، فیشن اور شباہت ِ کفار سے بچتے ہوئے)بیش قیمت ملبوسات بھی استعمال کر لیتے تھے (مثلاً :دیکھیے اسی کتاب کے عنوانات کے یہ نمبر۶۲،۲۷، ۱۰۹،۱۱۰،۱۱۲،۱۲۰) وہ نانِ جویں مل جانے پہ بھی اللہ سے راضی رہتے اور اللہ کے یہ شیر گھی پنیر ،دودھ اور گوشت ملنے پر بھی خالق و معبود سے خوش رہتے اور شکر اداکرتے تھے ؎ سید ہر اک حال میں خوش حال رہتے ہیں کھائیں نہ کھائیں شیروں کے منہ لال رہتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔حوالہ جات باب نمبر:۱،قرآن اور حُسنِ کائنات ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ (1)فیروزاللُّغات:ص:۳۰۲(2)محمد معین فرہنگ فارسی ،ص۱۳۶،ج۲(3 )المعجم الوسیط: دارالدعوۃ استنبول ص:۱۳۶ (4 )یونس:۲۶(5)النّحل:۸ (6)المسندالجامع:۱۰۲۳۷ (7 ) النحل:۱۴(8)الاعراف : ۷۴(9) صحیح مسلم باب السواک ج۱ص۲۲۱(10)اٰلِ عمران ۱۹۱ تا۱۹۴ (11)الوفاء بتعریف فضائل المصطفیٰؐابن الجوزی ج۱ص۴۲۴(12) الشمائل الشریفہ باب کان وہی الشمائل الشریفہ:۶۳۵ (13)شرف المصطفیٰ ،باب ماخُصّ بہٖ النّبِیؐ(14)الصَّا فات:۶(15)فصِّلِتْ:۱۲(16 )الحجر:۱۶(17)ق: ۶(18)والتین:۴ (19) الغافر:۶۴،التغابن:۳(20) تفسیرالکبیر،احیاء الترات العربی،سیرت ،ج۲ ص ۵۵۲ (21)سورۃالانفطار ۷،۸)(22)النحل:۶(23)النحل:۸(24) النحل:۸(25)المعجم الاوسط: ۷۶۱۹(26) اَلنَمَّل:۶۰ (27) الحَج:۶۳(28)سنن النسائی:۱۴۱۷۹(29) الواقعہ:۸۹ (30)ابن ماجہ: ۳۳۶۸(31 )مسند احمد :۸۱۰۷(32)مسند احمد :۸۱۰۷(33)الاعراف: ۲۶ (34)الاعراف:۳۱ (35) الصّافات :۶(36) الحجر:۱۶ (37) الاعراف:۳۱ (38) مسند احمد:۳۷۸۹(39) مصنف عبدالرزاق:۱۳۹۱