حضور صلی اللہ علیہ و سلم کا ذوق جمال |
|
باب:(۴) حُسنِ صورت و جمالِ سیرت ہمارے ماں باپ قربان اس ذی شان و ذی قدر نبی معظّم ﷺپر جن کی صورت بھی حسیں اور سیرت بھی حسیں تھی ۔انہوں نے اپنے ماننے والوں پر زور دیا کہ وہ خالق و مالک کی دی ہوئی صورت پہ قانع اور صابر رہ کر اپنی حسنِ عادات اور جمالِ اطوار پہ توجّہ دیں ،ان کا دل ایمان و نیکی کے جذبات سے روشن ،آنکھیں حیا ء سے مزیّن ہاتھ ہنر ہے نازاں ،دماغ زیبِ تفکّرکا مر کز اور ان کی دلرباادائیں اخلاقِ حسنہ کی کرنیں ہوں ؎ حُسنِ صُورت چند روز حُسنِ سیرت مستقل اِس سے خوش ہوتے ہیں لوگ اُس سے خوش ہوتے ہیں دل اس باب میں جمالِ مصطفیٰ ﷺو کمالِ مُرتضٰی ﷺکے ایسے ہی شواہد ہیں جن کا گذشتہ سطور میں اظہارکیا گیا۔(۴۲)حُسنِ صورت سے حسنِ سیرت تک ،حسنِ اخلاق اور آئنہ: اللہ نے انسان کو جس رنگ و نسل میں پیدا کیا اس پر شاکر اور صابر رہنا عبادت کی ایک قسم ہے ، انسان کو اس کی مخلوق میں سب سے اچھی صورت پر بنایا گیاہے ، اس کے چہرے کا حسن ،اس کی شکل کی خوبصورتی قدرت کا ایک