حضور صلی اللہ علیہ و سلم کا ذوق جمال |
|
سے اللہ یاد آتے ہیں جنہیں نامعلوم کب سے اللہ نے بنایا اور وہ نہ معلوم کب تک اس کی کاری گری کا اعلان کرتے رہیں گے۔ بقولِ جگر ؎ ازل ہو یا ابددونوں اَسیرِ زُلفِ حضرت ہیں جدھر نظریں اٹھائو گے یہی اک سلسلہ ہوگاسیّدنا محمد کریم علیہ الصّلوات والتّسلیم نے فرمایا: ایک شخص اپنے بسترپہ لیٹا آسمان اور ستاروں کو دیکھ رہا تھا ،اس نے آسمان سے گفتگو کی اور کہا:گواہی دیتا ہوں کہ تیرا کوئی بنانے والا ہے (اس کے بعد وہ اللہ سے باتیں کرنے لگا )اے اللہ !مجھے معاف کر دے !اللہ نے اس کے گناہ معاف کردیے ۔ (54)ملاحظہ :نبی رحمت ﷺنے دل کے سُکون اور آنکھوں کی روشنی کے لیے جن پانچ چیزوں (سبزے ،پانی ،محبوب چہروں ، پھلوں کو دیکھنے اور سُرمہ لگانے )کا ذکر کیا ان میں سے تین کا ذکر ہوچکا اب چوتھی نعمت کابیان ہے ۔(۷۵)پھلوں کی رنگت ،شیرینی اور ان کے طِبّی فوائد پر نظر : سیّدنا حضرت محمد کریم ﷺنے آنکھوں کی جِلااورروحانی تازگی کے لیے پانچ نعمتوں پر نظررکھنے کی تجویز دی ہے ان میں (۱)ہر یالی (۲)جاری پانی(۳) محبوب وخیرخواہ انسانوں پر نظر (۴)سرمہ لگانا(۵)پھلوں کو دیکھنا ۔اول الذّکر تینوں پہ لکھا جاچکا (چوتھا عمل:سُرمے کا استعمال: اس کا ذکر آگے آرائش کے سلسلے میں آرہا ہے) پانچواں پھلوں کو دیکھنا ہے ۔ اب چند سُطور میں اس تبر ید النَّواظِریعنی آنکھوں کی ٹھنڈک کا بیان ہے عہد نبوی ﷺمیں خربوزے کا ذکر ملتاہے جسے’’ البِطیْغُ الاَصْفَرُ‘‘’’زردرنگ ،’’الْاَخْضَرُ‘‘ (سبز رنگ )لکھا گیا کبھی آپ ﷺکو دیکھا گیا کھجور اور خربوزہ دونوں کو ملا کر نوشِ جان فرمارہے تھے ۔(55)کبھی کھجور اوردودھ ملا کر استعمال فرماتے تھے ۔ احادیث وسیر کی کتابوں میں نبی مکرّم نورِمجسّم ﷺکا’’ بیروں ‘‘میں دلچسپی لینے کا واقعہ بھی آتاہے ۔آپ ﷺکے جاں نثاروں کی ایک جماعت آپ ﷺکے ساتھ تھی مقام ’’مَرّالظہران‘‘ میں آپ ﷺکے صحابہ رضی اللہ عنہم بیر چُننے لگے ،آپ ﷺنے دیکھا تو فرمایا:ان میں سیاہ رنگ کے توڑو وہ زیادہ عمدہ ہوتے ہیں ،عرض کیا گیا (ان چیزوں کاعلم تو عُموماًغنم پرور لوگوں کو ہوتاہے تو)کیا آپ نے بکریاں چرائی ہیں ؟آپ ﷺنے فرمایا:ہر نبی نے یہ کام کیا ہے ۔(56)ابنِ حجر رحمۃاللہ علیہ نے اس پھل کے مختلف نام اور ان کی وُجوہِ اقسام بیان کی ہیں تاہم انہوں نے ’’الکَبَاثُ‘‘کو پھلوں میں شمار کیا ہے کتابوں میں او ر بھی ایسے پھلوں کے نام آئے ہیں جنہیں دیکھنا ان کے کھٹے یا میٹھے کی پہچان کرنااور انہیں دیکھ کر لذّت وفرحت حا صل کرنا سیدالکائنات علیہ الصّلوات