حضور صلی اللہ علیہ و سلم کا ذوق جمال |
|
شباہت ، اخلاق و عادات اورظاہر وباطن کو ایسا خوشنمابنالیں کہ اللہ کو پسند آجائیں ،حضرت موسیٰ علیہ السلام کی قوم نے ان سے پوچھا:اے موسیٰ!کیا آپ کا رب آپ کو رنگتاہے ؟اللہ نے وحی بھیجی اورجواباً ارشاد فرمایا : اے موسیٰ!ان سے کہہ دو کہ ہاں !میں سرخ،سفید ،سیاہ اور سب رنگ کرتاہوں ،تمام رنگ میرے رنگ سے ہیں ۔ مثلاً:اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے :میں ٹوٹے اور غمگین دلوں میں بستاہوں (7)اللہ کے دل میں بسنے کا مفہوم واضح ہے کہ ایسے شخص کے دل پہ انواراتِ ربّانی کا نزول ہوتاہے اس کا دل رنگِ شکر سے معمور ہوتاہے اور کبھی رنگِ صبر سے مزیّن ہوتاہے ،اصول تو یہی ہے شاعر سمجھا نہیں تو یوں بولا ؎ وہ کہتے ہیں کہ ہے ٹوٹے دل پہ کرم میرا مگر منجملۂ آدابِ غم خواری ہے غم میرا یاد رکھیے!اگر کسی کو غم خواری کی نعمت ملی ہے اس پہ بھی اللہ کا کرم ہوتاہے،یہ علم ہوتاتو شاعر کو ’’مگر منجملۂ آدابِ غم خواری ہے غم میرا‘‘کہنے کی ضرورت ہی نہ تھی بہر حال ،صبر،شکر ،عرضِ مُدّعا ، حلم،اس قسم کے لاتعدادرنگوں کے مجموعے کو ’’اللہ کا رنگ ‘‘یعنی مذہبِ اسلام کہاجاتاہے ، اللہ تعالیٰ نے اپنے حبیب سیدنا محمد کریم ﷺکو ان تمام رنگوں کا جامع بنایا تھا جو اسلام کے نام سے مُتَعارف تھے اس لیے اپنے حبیب ﷺکو فرمایا ’’صِبْغَۃَاللّٰہِ‘‘’’سب سے اچھّا رنگ اللہ کا ہے ‘‘(8)اب اللہ کے سارے رنگوں کے گلدستے کانام حضرت محمّدﷺہے ،آپ ﷺکے اسوئہ حسنہ کو یہ تعبیر اس لیے دی گئی کہ رنگین اشیاء نظر آتی ہیں تو دید ہ زیب ہوتی ہیں اور آنکھوں کو بھلی لگتی ہیں ۔قرآن کے اس طرزِکلام سے انسانوں پہ واضح کیا گیا کہ جیسے رنگ اچھے محسوس ہوتے ہیں ایسے تمہاری زندگی میں سنّتِ رسول ﷺکی وہ رنگینیاں نظر آنی چا ہییں جنہیں قرآنِ کریم میں ’’اللہ کا رنگ‘‘ کہا گیاہے (9)اور ایک مؤ من کا دل اس ’’رنگِ الٰہی ‘‘یعنی حبِّ رسول ﷺاور نیکی کے تمام جذبات کا مرکز ہے ۔حضرت نبی علیہ السلام نے فرمایا :’’کَرَمْ‘‘’’تو مؤمن کا دل ہے‘‘ (10) ؎ سائے میں تاک کے مجھے رکھا اسیر کر صیّاد کے کرم سے قفس آشیاں ہوا سیّدِدوعالم ﷺکے فرمان کا مقصد ہے کہ صاحبِ ایمان دل ہی ’’مر کزِ تجلّیاتِ الٰہی‘‘ہے ،اسی سے نیک و بداعمال ہوتے ہیں یہ درست ہو توسارا جسم سُنّتِ رسول ﷺکی خُوشبو سے معطّر رہتاہے اور یہ خراب ہوتو جسم وجان میں فساد آجاتاہے ۔بقولِ حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ:مرکزِ کفرونفاق بھی یہی ہے اور منبعِ اعمال و ایمان بھی یہی ہے (11) ؎ گلوں کا رنگ پھلوں کی مٹھاس رکھتے ہیں کچھ آدمی بھی شجر کا لباس رکھتے ہیں