حضور صلی اللہ علیہ و سلم کا ذوق جمال |
|
لیکن مطالعہ کی کمی یا حدیث و سُنّت کے تشر یعی اُصولوں اور مزاجِ رسُول ﷺسے ناواقفیت کی بناء پر ایک طبقہ نے فاقہ و فقر کی زندگی کو تقویٰ کا بلند ترین درجہ دے دیا ہے ۔وہ اپنے خیالِ خام کے مطابق قلّتِ طعام ،خراب اور معمولی کھانے کو تصّوف و للّٰہیت کے لیے نا گزیر سمجھتا ہے ،ذرا سوچیے!ایک شخص نے کنگھی نہ کی تھی ،آپ ﷺنے اسے گھر بھیج دیا کہ وہ جا کر بالوں کو دھوئے ،تیل لگائے اور ان کو سنوارکر آئے ،جب وہ صاف ستھر ا اور کنگھی کر کے آیا تو سید نا محمدکریم ﷺمسکرائے اور فرمایا:اب بھی تو انسان لگتے ہو!حضرت محمد ﷺکی تبسم آمیز گفتگو سن کر صحابی خوش ہوگئے ، اللہ کے نبی ؐکی ان میٹھی باتوں سے لوگوں کے دلوں میں رحمت کا دریا بہنے لگتاتھا ؎ شیرینی دھن کے رقم گر صفات ہوں ہوں نیشکر قلم کے شکرستان دوات ہوں پھٹے لباس میں کسی کو دیکھا تو اسے پوچھا :کیا تمہارے پاس اس سے بہتر لباس نہیں ہے ؟ سوال یہ ہے کہ اگر کسی کو اللہ نے عمدہ ، صحت بخش اور فرحت انگیز کھانے کی قدرت دی ہے تو کیا (۱) اس کے فقر کو حضور ﷺاسلام کا حصّہ بنا دیں گے ؟(۲) اسے حکم نہیں ہو گا اچھا کھائے اور کھلائے ؟ (۳)ایسا شخص کنجوس اور بخیل نام رکھوانے کے مترادف نہ ہوگا ؟ان مدعیانِ تصوّف کو معلوم ہے کہ اب وہ جسمانی طاقت اور صحتیں نہیں رہیں ،پہلے خون کو ا س لیے نکلواتے تھے کہ اس سے بیماریاں دُور ہوتی ہیں اور اب خون کی کمی ہوتی ہے ۔اب تو اپنے گھر یلو اور مذہبی فرائض پورا کرنے کے لیے جس طاقت و صحت کی ضرورت ہے ، اس کے لیے نبی اکرم ﷺاور مسلمانوں کے مدنی دور اور اس میں بھی فُتوحات کے زمانے کی ان سعید گھڑیوں اور بابر کت ایام کو دیکھنا چاہیے جن کے لیے سیدنا محمد کریم ﷺنے دعائیں مانگیں اور ہر ملک و ملّت ہر مذہب و قوم کو آپ ﷺکے خُدام نے جو کھانا ، پینا ،پہننا اور رہنا سکھایا ،آج ہر جگہ اسی نورِ اسلام کی روشنی نظر آتی ہے ۔ ؎ چمن چمن جو یہ کھل کھل کے رنگ لائے ہیں یہ رنگ رنگ کے پانی نے گل کھلائے ہیں عہدِ نبوی ﷺمیں حضرت رسولِ کریم ﷺاور ان کے صحابہ رضی اللہ عنہم ہر قسم کی مروّجہ ، لذیذ اور ٹھنڈی و گرم تاثیر کے ماکولات و مشروبات سے لُطف اندوز ہوتے تھے ’’الخُبزْ‘‘: جو کی روٹی ،’’اَلرَّعِیْفْ‘‘(چپاتی)باریک روٹی’’الخُبزُ المُرَقّق‘‘بھی کہتے تھے ۔ گیہوں کی روٹی وغیرہ مختلف قسم کی روٹیوں کا ذکر ہے جو کبھی مشترکہ تنوراور کبھی اپنے اپنے گھروں کے چولھوں پہ پکتی تھی ۔دودھ ،دھی ،مکھن ،گھی سے تیار شدہ اشیاء، گوشت ،پرندوں کا گوشت ،سبزی ،گوشت ملی سبزی ،خُصوصی طرز کا شوربہ جسے’’ طَفَیْشَلْ‘‘نام دیا جاتا،’’حشیثہ/دَشِیشہ‘‘اور خزیرہ کے