(۱) اول: عن مولانا الشیخ محمد قاسم عن مولانا الشیخ الشاہ عبدالغني عن مولانا الشیخ الشاہ محمد إسحاق عن مولانا الشیخ الشاہ عبدالعزیز عن مولانا الشیخ الشاہ ولي اﷲ رحمہم اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین۔ دوم: عن مولانا الشیخ أحمد علي عن مولانا الشیخ الشاہ محمد إسحاق عن مولانا الشیخ الشاہ عبدالعزیز عن مولانا الشیخ الشاہ ولي اﷲ رحمۃ اﷲ علیہم اجمعین۔
کلمۃ التشکر
حامدا ومصلیا ومسلما۔ اما بعد اللہ جل شانہ کے فضل وکرم سے امسال دورئہ حدیث کے اسباق میں شرکت نصیب ہوئی۔ سال کے شروع میں استاذ محترم نے بہت سی شروحات (عربی، اردو) کی طرف رہنمائی فرمائی۔ منجملہ ان کے ’’الوردالشذی‘‘ علی جامع الترمذی (تقریر حضرت شیخ الہند قدس سرہ جسے حضرت کے تلمیذ ارشد حضرت میاں اصغر حسین صاحب نے دوران سبق قلمبند فرمایاتھا)کا تذکرہ بھی ہوا۔ تلاش بسیار کے بعد ایک نسخہ قدیم مطبوعہ دیوبند حاصل ہوسکا۔ خواہش پیدا ہوئی کہ کاش یہ کتاب از سر نو کتابت کے ساتھ معہد الخلیل سے ہی چھپ جاتی تو اپنے اکابرین رحمہم اللہ تعالیٰ کے درر ثمین سے ہم بھی مستفید ہوتے۔ کارساز کی دستگیری کہ مدرسہ کے ناظم حافظ محمد شاہد صاحب مدظلہ نے اس کو بخوشی اپنے ذمہ لے لیا۔ ہم دوساتھیوں نے تصحیح کتابت اور ترتیب فہرست(جو مطبوعہ کتاب میں نہ تھی) کو اپنی سعادت سمجھا۔ اپنے استاذمحترم حضرت مولانا محمد یوسف صاحب مدنی مدظلہ العالی (مدرس صحیح مسلم وشرح معانی الآثار) سے تعاون حاصل کیا آپ نے مراجعت کتب وتصحیح میں قدم بہ قدم ہماری راہنمائی فرمائی جس سے آج یہ کتاب ہمارے ہاتھوں میں ہے۔ فللّٰہ الحمد والمنۃ۔
مولائے کریم! اس خدمت کو قبول فرمائے ہمارے لیے اور خصوصا استاذ محترم حضرت مولانا محمد یوسف صاحب وحافظ محمد شاہد مدظلہما کے لیے نجات اخروی اور مدرسہ کے لیے ظاہری وباطنی ترقیات کاذریعہ فرمائے۔
محمد وسیم ومحمد اسماعیل
شرکائے دورئہ حدیث معہدالخلیل الاسلامی کراچی ۱۴۱۶ھ
5