فاسق وخائن : کی شہادت معتبر نہیں۔ مجرب فی الشہادۃ چونکہ اکثر کاذب ہی ہوتاہے لہٰذا اس کی بھی نامقبول ہے۔
اقرب قرابۃ: کی شہادت بھی جائز نہیں(محشی نے اچھے معنی لکھ دئیے ہیں)
شہادت زور کا من کل الوجوہ شرک کے برابر ہونا ضروری نہیں جیسے کہتے ہیں کہ فلاں شخص اور گدھا برابر ہے مگر تماثل من کل الوجوہ مراد نہیں ہوتا۔ قرآن شریف میں بھی شرک کے بعد اس کو بیان فرمایاہے۔
أبواب الزہد
أحب لقاء اللہ: یعنی قبض روح ونزع کے وقت جبکہ حالات غیب مشہود ہوجائیں۔ (مر بیانہ مفصلا فی الجنائز)
لاأملک لک: یعنی مختار کسی چیز کا نہیں۔ شفاعت دوسری بات ہے شفاعت وہیں ہوتی ہے جہاں اختیار نہ ہو۔
الدنیا سجن المؤمن: یاباعتبار اکثر کے یا یہ کہاجائے کہ مومن کو ایسا ہونا چاہیے اورکافر کاحال ایسا ہونا مناسب ہے۔ اب اگر