باب المیت یعذب ببکاء اہلہ
اگر وہ امر کرگیا ہے یا اس فعل کو پسند کرتا تھا تو عذاب ہونا ہی چاہیے کیونکہ یہ اسکا فعل ہے۔ یا باوجود شیوع اور رسم ہونے کے اس نے منع نہ کیا تب بھی۔ حضرت عمر ؓ کی اس روایت کی متعدد طریقوں سے تاویل کی گئی کہ یہ مطلب ہے کہ کفار کا عذاب اس وجہ سے اور زیادہ ہوجاتا ہے یا یہ کہ عذاب جہنم مراد نہیں بلکہ وہی عذاب ہے جوپہلی روایت میں مذکور ہے کہ فرشتے طعنے دیتے ہیں کہ اکنت ھٰکذا۔اور یہ بھی ممکن ہے کہ وہ عذاب بوجہ اسکے ہو میّت کو چونکہ بعد الموت جملہ معاصی اور نوح کا قبح معلوم ہوگیا ہے اب وہ نوحہ کو طبعًا مکروہ سمجھتا ہے اور اسکو ناگوار گذرتا ہے مگر منع کرنے کی طاقت نہیں رکھتا اور گھبراتا ہے جیسا دنیا میں خلاف طبع امور سے ملال و تکلیف پہنچتی ہے اور یہ روحانی عذاب ہوتا ہے یا یہ کہ یہ حکم صرف یہودیہ کے ساتھ خاص تھا۔ حضرت عائشہؓ کے ارشاد کا یہ مطلب ہے کہ مطلقًا ایک کے رونے سے دوسرے پر عذاب نہیں ہوتا بلکہ جب اس نے امر کیا ہو وغیر ذلک۔ نوحہ سے منع کرنے کو یہ ضروری نہیں کہ عند الموت منع کرے بلکہ حالت صحت وحیات میں سمجھادے اور منع کرجائے۔
باب المشي مع الجنازۃ
جنازہ سے آگے یا پیچھے جانے میں خلاف ان لوگوں کی نسبت ہے جو حمل جنازہ کا ارادہ نہ رکھتے ہوں۔ باقی جو لوگ یکے بعد دیگرے جنازہ اُٹھار ہے ہیں وہ آگے پیچھے جہاں مصلحت وضرورت دیکھیں چلتے رہیں اسمیں خلاف نہیں۔ آپﷺکا آگے تشریف لے جانا ثابت ہے۔ اسکے جواز کے حنفیہ بھی منکر نہیں خلاف صرف اولویت میں ہے ممکن ہے کہ آپﷺ حمل جنازہ کے خیال سے آگے ہوں ولاخلاف فیہ۔ اسی طرح حضرت ابو بکر ؓ کا آگے چلنا اسی کو محتمل ہے۔ باقی روایت میں متعدد جگہ الجنازۃ متبوعۃ لیس معھا من تقدمھا اورمن تبع الجنازہ آتاہے امام صاحب اسی کو لیتے ہیں۔ رکوب خلف الجنازہ مکروہ ہے۔ واپس ہوتے ہوئے مکروہ نہیں۔ خلف الجنازہ کی روایت میں ابوماجد گو مجہول ہیں لیکن اور کسی قسم کا حرن ان میں نہیں ہے۔ بڑے بڑے محدثین سفیان ثوری وابن عینیہ اور شعبہ ان سے روایت کرتے ہیں ۔ جلوس قبل الوضع عن اعناق الرجال مکروہ ہے۔ پہلے جلوس قبل الوضع فی اللحد بھی مکروہ تھا۔ آپﷺنے حکم تبدیل فرمادیا خلافًا للیہود۔
باب صلٰوۃ الجنازۃ
نجاشی پر آپﷺنے چار تکبیریں کہیں اکثر ائمہ اسی کو لیتے ہیں۔ بعض نے پانچ کو بھی معمول بہا کہا ہے۔ زیدبن ارقمؓ ہمیشہ چار کہتے تھے ایک دفعہ پانچ بھی کہدیں مگر لوگوں کے نزدیک معمول بہا چار ہی تھیں۔ اگر امام ِ جماعت کا مذہب پانچ