من السلمین کا لفظ ہے ان میں ازروئے سند کلام ہے اس زیادتی کو بعض محدثین نے معتبر نہیں مانا فرض کے معنی قدر یا اوجب کے ہیں امام شافعی صدقۃ الفطر کو فرض فرماتے ہیں تاخیر عن یوم الفطرکے جواز میں اتفاق ہے البتہ بہتر ومسنون ادا قبل الصلوٰۃ ہے تقدیم من یوم الفطر میں اختلاف ہے امام صاحب جائز کہتے ہیں۔ مروی ہے کہ حضرت عمر پہلے سے دیدیتے تھے شوافع جائز نہیںکہتے اورحضرت عمر کے اس فعل کی تاویل کرتے ہیں کہ وہ وکیل وغیرہ کو دیتے ہوں گے کہ یوم فطر میں اداکردینا۔ زکوٰۃ کی تقدیم میں حنفیہ وشوافع ہردو موافق ہیں۔(وجود نصاب شرط جواز تقدیم ہے)
باب النہی عن المسئلۃ
جومفلس ومعذورہو اس کو سوال کرنا بالکل مباح ہے، مفلس صحیح کے لئے ذرا مکروہ اور اگر صحت کے ساتھ کچھ سرمایہ بھی ہوتو زیادہ برا ۔ اسی طرح برائی بڑھتی جائے گی حتی کہ صحیح مالک نصاب کو حرام ہے۔(کما مر عنقریب)
باب رمضان
صفدت الشیطان الخ جب علماء نے دیکھاکہ رمضان میں بھی تو معاصی سرزد ہوتے رہتے ہیں پس وہ تاویل کی طرف متوجہ ہوئے اوریہ معنی بیان کئے کہ مردہ قید ہوجاتے ہیں اور چھوٹے شیاطین رہ جاتے ہیں۔ جواب تو یہ بھی آسان اور سیدھا ہے لیکن اس کی ضرورت نہیں کہ یہ تخصیص کی جائے بلکہ شیاطین عموما قید ہوجاتے ہیں مگر شیاطین الانس تو کہیں نہیں چلے جاتے وہ کافی ہیں۔ علاوہ ازیں اثر ڈالنے کے لئے قریب ومتصل آنا کچھ ضروری نہیں بلکہ ممکن ہے کہ وہ دور ہی سے بداثر پہنچاتے رہتے ہوں اور صدور معاصی اسی وجہ سے ہوتا رہتاہو البتہ جو قوی اثر قریب سے ہوتاہے وہ بعید سے نہ ہو۔ اور اگر یہ بھی نہ ہو تو وہ گیارہ مہینہ کااثر دفعتا زائل نہ ہوجائے گا کچھ تو ضرور باقی رہے گا۔ اگر آہن گرم ومخمرہ بالنا رکو آگ سے نکال لیں تب بھی کچھ عرصہ تک ویسا ہی سرخ رہتا ہے رفتہ رفتہ اثر زائل ہوتاہے اور اگر گرم پانی کو آگ سے علیحدہ کرلیں بلکہ برف میں بھی ڈالدیں تو بتدریج حرارت زائل ہوگی نہ کہ دفعۃ اسی طرح انسان میں جو اثر گیارہ ماہ تک آیاہے وہ صدورمعاصی کے لئے وجود واتصال شیاطین ضروری نہیں بلا ان کے بھی معاصی صادر ہوسکتے ہیں۔
فلم یفتح منہا باب: بعض کہتے ہیں یہ سب کے لئے عام ہے کہ کفار کو بھی تخفیف رہتی ہے لیکن اصل یہ ہے کہ فتح وغلق ابواب کے بعد اپنی بھی تو لیاقت درکار ہے۔ اگر بادشاہ دربار عام فرماکر اذن عام دیدیں کہ جو چاہے آئے تو اس کا یہ مطلب نہ ہوگا کہ کلب وحمار اور بادشاہ کے مخالف وسرکش بھی داخل ہوں۔ اسی طرح گو ماہ مبارک سراسر رحمت ہے لیکن کفار کے لیے نہیں۔ باقی جو کفار رمضان میں مرتے ہیں ان کے لیے شاید دروازے کھل جاتے ہوں کیونکہ دروازوں کابندہونا اس کے منافی نہیں کہ ضرورتا کھول بھی لیں مسلمانوں کے لیے بقول بعض حضرات عموما مغفرت ہوتی ہے اور بعض کہتے