باب عطب الہدی
ہدی تطوع میں عند الامام نہ رفقاء کو کھانا جائز ہے نہ خود سائق ہدی کو اور اگر کھایا تو مقدار مااکل کا ضامن ہوگا۔( الا ان یکون فقیرا) اور بعض کہتے ہیں کہ کل ہدی کا ضمان دے ہدی واجب اگرخوف ہلاکت سے راستہ میں ذبح کی جائے تواس میں سے کھانا مالک ورفقاء سب کو جائز ہے کیونکہ وہ کسی حساب میں نہیں اسکے ذمّہ پر دوسری واجب رہی۔
باب رکوب الہدی
امام صاحب کے نزدیک جب مضطر ہو تو سوار ہونا جائز ہے آپﷺکے صحابی ؓ مضطر ہونگے۔ روایت قولی میں اذا لجئت مذکور ہے۔
باب الحلق قبل الذبح وغیرہ
ترتیب ان امور میں عند الامام واجب ہے ترک ترتیب سے دم واجب ہوگا۔ لاحرج سے نفی اثم مراد ہے کما مر مفصلًا۔
باب قطع التلبیۃ
عمرہ کا تلبیہ طواف کے بعد بوقت استلام قطع کرے ۔(ہومذہب الامام) اور بعض کہتے ہیں کہ بیوتِ مکہ میں آکر قطع کردے۔ حج کا تلبیہ یوم نحر میں جمرہ عقبہ کی رمی کے وقت قطع کرے۔ عورتیں بھی تلبیہ کہیں مگر آہستہ۔ روایت کا مطلب یہ ہے کہ رفع صوت صرف ہم مرد کرتے تھے۔
باب طواف الزیارت
اخر الطواف الخ آپ نے رمی جمار کرکے مکہ تشریف لا کر طواف فرمایا بعض روایات میں ہے کہ ظہر آپﷺنے منیٰ میں آکر پڑھی ۔ پس اس لئے کہاجائے کہ راوی کو اس طواف کی خبر نہیں ہوئی اور جب پھر آپﷺطواف نفل کو تشریف لے گئے تو انہوں نے سمجھا کہ یہی طواف زیار ت ہے۔ یا اخّر کے معنیٰ میں تاویل کی جائے کہ آپﷺنے اجازت تاخیر الی اللیل علی وجہ الاولویت والاستحباب فرمادی۔ یعنی فرما دیا کہ جو کوئی رات تک مؤخر کرکے بھی طواف کرلے گااسکا طواف علی وجہ الاستحباب اد ا ہوجائیگا۔ مستحب واولیٰ وقت رات تک بھی باقی ہے ۔ رہانفس جواز اور محض ادا کا وقت وہ تو آخر یام نحر تک رہتا ہے لیکن اولیٰ نہیں رہتا ۔ پس رات تک وقت اولیٰ بھی رہا اور اجازت بھی ہوگئی۔ اخرّ کے یہ معنیٰ ہوئے۔
باب حج الصبی