ہیں اور اس خفت عقل کو نہیں سمجھتے کہ ہم نے محل وموقع کو چھوڑدیا۔
الفخذ من العورۃ: ان روایات سے فخذ کاواجب الستر اور عورت ہونا معلوم ہوتاہے۔ جمہور کا یہی مذہب ہے بعض فقہاء داخل عورت نہیں کہتے۔ (کامام مالک)
کان فی البیت کلب الخ: اس سے بظاہر معلوم ہوتاہے کہ کلب صید وغیرہ کے رکھنے سے بھی ملائکہ داخل نہیںہوتے گو گناہ بھی نہیںہوتا۔ کیونکہ اس قصہ میں آپ ﷺ کو کلب کی موجودگی کاعلم نہ تھا اور حضرات حسنین صغیر تھے غرض اثم ان پر نہ تھا پھر بھی حضرت جبرئیل داخل نہ ہوئے۔
ملیتین کانتا بزعفران: اس سے معلوم ہوا کہ جس کا رنگ اڑگیا ہو یاکثرت استعمال سے جاتا رہا ہو وہ مزعفر جائز ہے۔
نتف شیب: جائز ہے لیکن اچھا نہیں کیونکہ نور مسلم فرمایا گیا ہے۔
الشوم فی ثلاثۃ: یعنی مکان کا تنگ یا سیئی الجیران ہونا۔ عورت کا بد خو ونافرمان ہونا گھوڑے کا شریر ہونا۔ چونکہ یہ اکثر ہوتے ہیں اور ہر ایک کو ضرورت پڑتی ہے اور ان سے تکلیف بھی زائد ہوتی ہے لہٰذا ان کو فرمایا گیا ورنہ خرابی تو اور اشیاء میں بھی نکلتی ہے اور روایات میں۔
ان کان الشوم: سے مراد شوم معتقد اہل جاہلیت ہے کہ اگر وہ بھی ہوتا تو ان میں ہوتا (اور ممکن ہے کہ اول روایت کو دوسری روایت پرحمل کریں کذا قال مولانا احمد سلمہ فی المشکوٰۃ)
رافع، نجیح: وغیرہ اسامی پسند نہیں جائز ہیں بدلنا فرض وواجب نہیں۔عقیقہ اصل سات دن کا ورنہ پھر چودہ یا اکیس کا بھی ہے اس کے بعد عقیقہ مستحب ومسنون نہیں رہتا۔ ہاں اپنی خوشی کرنی منظور ہوتی ہے(جائز وہ بھی ہے)
آپ ﷺ کے اسم وکنیت: کو جمع کرنا عندالجمہور جائز ہے کیونکہ آپ ﷺ نے التباس کے لیے فرمایا تھا اور اب خوف التباس نہیں۔ حضرت علی کو اجازت فرمانے سے سب کو اجازت ہوگئی اور واقعتا کوئی ممانعت ہی نہ تھی صرف خوف التباس سے روک دیاتھا۔
مساجد میں مشاعرہ: کرنا اور لغو اشعار سے ثناخوانی ومدح خوانی کرنا منع ہے۔ حضرت حسان ضرورت دینی کے لیے کرتے تھے۔ اب ایسا کوئی نہیں نہ وہ ضرورت باقی ہے چنانچہ آپ ﷺ کے بعد صحابی میں اس کا رائج ہونا معلوم نہیں، اشعار جاہلیت وغیرہ گاہ بے گاہ سننا یا کوئی شعر یاد کرلینا جائز ہے لیکن ایسا ہوجانا کہ اشعار اس پر غالب آجائیں اور انہیں میں غرق رہے یہ ہرگز نہ چاہیے۔
ابواب فضائل القرآن: سورتیں سب کی سب کلام الٰہی میں درجہ فضیلت میں ایک طرح سے سب برابر ہیں۔ باقی کسی