ہیں’’بیع الولاء ہبتہ‘‘ جائز نہیں کیونکہ اگر ولاء سے وہ علاقہ مراد لیاجائے تو وہ شے قابل بیع نہیں چنانچہ روایات میںہے کہ لحمۃ کلحمۃ النسب۔ اور اگر مال ولاء مراد ہے تو وہ اس وقت موجود نہیں جب کبھی اس کا ترکہ باقی رہے تب وجود پایاجائیگا۔
مابین غیر الی ثور:اکثر شراح تو اس کو راوی کی غلطی پرحمل کرتے ہیں کہ ثور تو مکہ میں ہے وہ کوئی اور جبل ہوگا غلطی سے راوی نے ثور کہہ دیا لیکن محققین نے کہا ہے کہ مدینہ میںبھی ایک جبل ثور ہے۔ صاحب قاموس نے کہا ہے کہ خود ہم نے جاکر دیکھا ایک چھوٹے سے قطعہ جبل کانام ثور ہے جو مدینہ کے لیے حرم بالاتفاق ہے۔ بعض کا قول ہے کہ وہ بعینہ حرم مکہ کے مانند ہے جو افعال وہاں ممنوع ہیں وہی یہاں محظور ہیں اور جزا اور سزا بھی وہی ہے بعض کہتے ہیں کہ حرمت تو اسی طرح ہے جیسی مکہ کے لیے، لیکن سزا مختلف ہے یہاںصرف یہی کافی ہے کہ کپڑے وغیرہ چھین لو (جیساکہ روایات میں ہے اسلبوا ثوبہ) یا اورکچھ سزا غرض مکہ کی طرح بدلہ دینا نہیں آتا۔ بعض علماء اور امام صاحب کا یہ قول ہے کہ نہ حرمت اس قسم کی ہے اور نہ جزا ویسی۔البتہ کوئی فعل خلاف حرمت کرنا باعث گناہ ہے (اور جو بطور بے ادبی کرے توخوف کفر ہے)
امرأتی ولدت غلاما اسود: یعنی ہمارے نسب میںکوئی کالاتھا ہی نہیں۔ چنانچہ دوسری روایت میں ہے کہ میرے تمام قبیلہ میںکوئی اسود نہیں لہٰذا مجھ کو شک ہے۔ آپ ﷺ نے مثال دیکر فرمایا کہ جیسے ابل وغیرہ میں صلب بعید کا اثر آجاتاہے اسی طرح آدمیوں میں بھی ممکن ہے پس صرف شک پرنفی ولد نہ کرو۔
قائف:کاقول اکثر علماء کے نزدیک حجت ملزمہ نہیں کہ نسب وغیرہ کے منازعات میں فیصلہ کے لیے کافی ہو۔ باقی آنحضرت ﷺ کامسرور ہونا قول قائف سے اس وجہ سے تھا کہ مخالفین اس کوحجت قطعیہ سمجھتے تھے اور جب کوئی صورت نہ ہوتی تھی تو اسی کے قول پر فیصلہ ہوجاتاتھا۔ پس قول قائف الزام خصم کے لیے تھا اور آپ ﷺ کے قول اور دعویٰ کامؤید۔ اسی لیے آپ ﷺ خوش ہوئے جیسا کہ بعض مواقع میں اہل کتاب کی کسی بات پر آپ ﷺ نے فرمایا کہ یہ وہی ہے جو میںنے پہلے کہی تھی اور اس تائید سے آپ ﷺ خوش ہوتے تھے اور بعض ائمہ اس کو حجت ملزمہ مانتے ہیں اور رفع تنازعات میں اس کوحجت ٹھہراتے ہیں۔
کل مولود یولد: ہرایک شخص میں خط کفرواسلام ودیعت ہوتاہے اس لیے سب لوگ مخاطب بالایمان ہیں البتہ اس ایمان وکفر پر ثواب وعقاب نہ ہوگا اور یہ دونوںخط آخرتک ساتھ رہتے ہیں علیحدہ نہیں ہوسکتے بڑے سے بڑے کافر میں خط ایمانی اور کامل سے کامل مومن میں خط کفر مخفی ہے، اعتبارغلبہ اور افعال کا ہے چنانچہ روایات میں ہے کہ ایک مقعد جنت کا اور ایک نار کا اول ہی سے تیار کردیاجاتاہے۔