امت سے کٹ جاتا ہے اور وہ اس نئے نبی کی امت کا فرد قرار پاتا ہے۔ مسلمان، امت محمدیہ کے افراد ہیں۔ کیونکہ وہ (اگرچہ تمام سابقہ انبیاء پر بھی ایمان رکھتے ہیں۔ لیکن) سلسلۂ نبوت کو محمد رسول اﷲﷺ کی ذات اقدس پر ختم سمجھتے ہیں۔ اگر کوئی شخص محمد رسول اﷲﷺ کے بعد کسی کو نبی تسلیم کرتا ہے تو اس کا سلسلہ امت محمدیہ سے کٹ جاتا ہے اور اس کا شمار اس نئے نبی کی امت میں ہوجاتا ہے۔ اس اصول کے مطابق مرزاغلام احمد قادیانی کے دعویٰ نبوت کو ماننے والے امت محمدیہ کے افراد نہیں رہتے۔ ان سے الگ امت قرار پاجاتے ہیں۔
خود مرزاقادیانی کو بھی اس حقیقت کا احساس تھا کہ دعویٰ نبوت ورسالت کا لازمی نتیجہ ایک نئے دین کا ظہور میں آنا اور ایک امت کا متشکل ہونا ہے۔ چنانچہ وہ کہتے ہیں: ’’انبیاء اس لئے آتے ہیں تاایک دین سے دوسرے دین میں داخل کریں اور ایک قبلہ سے دوسرا قبلہ مقرر کرادیں اور بعض احکام کو منسوخ کریں اور بعض نئے احکام لاویں۔‘‘ (مکتوبات احمدیہ ج۵ ص۴،۳۲)
احمدی حضرات! مرزاقادیانی کے متعلق عقیدہ رکھتے ہیں کہ وہ ایک نیا دین لے کر آئے تھے۔ ملاحظہ فرمائیے: ’’اﷲتعالیٰ نے اس آخری صداقت کو قادیان کے ویرانے میں نمودار کیا اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام کو جو فارسی النسل ہیں اہم کام کے لئے منتخب فرمایا اور فرمایا میں تیرے نام کو دنیا کے کناروں تک پہنچاؤںگا۔ زور آور حملوں سے تیری تائید کروںگا اور جو دین تو لے کر آیا ہے اسے تمام دیگر ادیان پر بذریعہ دلائل وبراہین غالب کروںگا اور اس کا غلبہ دنیا کے آخر تک قائم رکھوںگا۔‘‘ (الفضل قادیان نمبر۹۳ ج۲۲ ص۵، مورخہ۳؍فروری ۱۹۳۵ئ)
یہ رہا نئے دین کا معاملہ، نئی امت کے متعلق مرزاقادیانی نے فرمایا: ’’جو شخص نبوت کا دعویٰ کرے گا اس دعویٰ میں ضرور ہے کہ وہ خداتعالیٰ کی ہستی کا اقرار کرے اور نیز یہ بھی کہے کہ خدائے تعالیٰ کی طرف سے میرے پر وحی نازل ہوئی ہے اور نیز خلق اﷲ کو وہ کلام سناوے جو اس پر اﷲتعالیٰ کی طرف سے نازل ہوا ہے اور ایک امت بنادے جو اس کو نبی سمجھتی ہو اور اس کی کتاب کو کتاب اﷲ مانتی ہو۔‘‘ (آئینہ کمالات اسلام ص۳۴۴، خزائن ج۵ ص ایضاً)
دوسری جگہ لکھتے ہیں: ’’یہ بھی تو سمجھو کہ شریعت کیا ہے؟ جس نے اپنی وحی کے ذریعے سے چند اوامر ونواہی بیان کئے اور اپنی امت کے لئے ایک قانون مقرر کیا وہی صاحب شریعت ہوگیا۔ میری وحی میں امر بھی ہے اور نہی بھی۔‘‘ (اربعین نمبر۴ ص۶، خزائن ج۱۷ ص۴۳۵)
مرزاقادیانی کا یہ ارشاد الفضل میں نقل ہوا ہے۔ ’’(مرزاقادیانی نے) فرمایا کہ پہلا