حضور صلی اللہ علیہ و سلم کا ذوق جمال |
|
مدینہ کا نام دیا گیا ،یہ بازار مسجد نبوی کے جنوب میں (موجودہ) مسجد الغمامہ سے باب الشّامی تک تھا آج کل وہاں ’’ملک عبدالعزیز لائبریری ‘‘ہے ۔ (46)یہ وہ بازار تھا جو پُوری دنیا کے مسلمانوں کے لیے ’’ماڈل ‘‘ تھا ،جس نے معیشتِ نبوی ؐکی کہکشائوں کا عملی تعارف کروانا تھا ؎ محمد مصطفیﷺتم ہوزینتِ کون ومکاں تم ہو بعد جان دلم قربان کے میری جانِ جاں تم ہو یہاں نہ ملاوٹ تھی ،نہ جھُوٹ ،سُود اور بیع باطل کے رائج طریقے تھے، اذان کی آواز پر سب تاجر مسجد کے لیے روانہ ہوجاتے، اسی بازار کے لوگوں کو نماز کے لیے کاروبار چھوڑ کر مسجد کی طرف جاتے دیکھا تو سیدنا حضرت ابن مسعودرضی اللہ عنہ نے فرمایا:یہی وہ لوگ ہیں جن کے لیے قرآن کی آیت اتری ہے (47) ؎ کہتاہے کون نالہ ء بلبل کو بے اثر پردے میں گُل کے لاکھ جگر چاک ہوگئے یہی وہ تجارتی مرکز تھا جس کے سارے دوکاندار اور آڑھتی قرآن کی ان دس آیات پر عمل کر نے کی کوشش فرماتے تھے،جن میں حکم ہے کہ ’’پاکیزہ روزی کھائو!‘‘ (48)خالقِ کائنات نے جو روزی انسان کے لیے معیاری ،خُوب رو و خوب ذوق سمجھی وہ اپنے نبی کے ذریعے حلال کردی ، فرمایا:’’یَا أَیُّہَا النَّاسُ کُلُواْ مِمَّا فِیْ الأَرْضِ حَلاَلاً طَیِّباً وَلاَ تَتَّبِعُواْ خُطُوَاتِ الشَّیْْطَانِ إِنَّہُ لَکُمْ عَدُوٌّ مُّبِیْنٌ ‘‘(49)( لوگو!جو حلال اور طیّب ہے وہ کھائو اور شیطان کے پیچھے نہ چلو وہ تمہارا دشمن ہے)لیجیے !خبردار کر دیا گیا ، تاکہ کوئی روزِ قیامت نہ کہے ؎ میرے پیچھے اگر ابلیس کونہ آنے دیتاتو سراپا میں تیرے ہر حکم کی تعمیل ہوجاتا قرّآنی صفات سے متّصف یہ تُجّار وہی تھے جن کی تربیت اور ان کی قلبی زیبائش کا شرف اس درسگاہ کو ملا جس کے اُستاد خود حضور ﷺتھے ؎ یہ ظاہر ہوا ہے کمالِ رسوُل ﷺ کہ ہے سب سے بہتر مقالِ رَسُولؐ یہاں کا ہر تاجر اور خریداریہ سوچتا تھا کہ اس کی روزی اور دنیا طلبی میں وہ جمال ،نفاست ، پاکیزگی اور حسن ہونا چاہیے جس کی ترغیب اس کے نبی ﷺنے دیتے ہوئے فرمایا:’’اَجْمِلُوا‘‘خُوبصورت طریقے سے روزی حاصل کرو! (50)اس قسم کے تُجار کے لیے وحی ٔ الٰہی کی زبان سے یہ بشارت ملتی ہے کہ ایسے لوگ روزِقیامت نبیوں ، صدّیقین اور شُہدا کے ساتھ اٹھائے جائیں گے ۔(51) ایک بیوپاری اس مقام کو ا س لیے پالیتاہے کہ وہ اِسلام کے حقیقی حُسن (معاملات کی صفائی ،نیک دلی ،تہذیب و اخلاق اورشیریں گفتاری )کے ذریعے لوگوں کے دلوں میں اسلام کی