کبر ممنوع میں مبتلا ہوجائے گا لہٰذا وہ مراتب بھی مذم ٹھہرے۔ الحیاء من الایمان ، والایمان فی الجنۃ فالحیاء فی الجنۃ۔ کما ورد ان الحیاء شعبۃ من الایمان۔
نأتّی ووقار: نبوت کا جزو ہے اس کے خصال وافعال کا شعبہ اور جز ہے نہ کہ حقیقۃ نبوت کا جز ہے جیسے الحیاء شعبۃ من الایمان کے یہ معنی ہیں کہ صفات وافعال ایمانی کااثر اور شعبہ حیا بھی ہے۔اور اماطۃ الاذی عن الطریق بھی شعبہ ایمان ہے یعنی صفات وخصائل ایمانی کااثر اور جز ہے۔ یہ نہیں کہ یہ ایمان کا شعبہ اور جز ہے اسی طرح وقار وتؤدہ افعال واعمال وخصال نبوت کا جز ہے نہ کہ نفس حقیقۃ نبوت کا۔ کیونکہ حقیقۃ یا تو معلوم کرنی محال ہے ورنہ متعدد توضرور ہے پس ہم کو ان کے اجزا کا علم کس طرح ہوسکتاہے؟
حضرت انس: ہجرت کے چند روز بعد خدمت شریف میں حاضر ہوکر آخر عمر شریف تک خدمت شریف میں رہے۔ آنحضرت ﷺ نے فرمایا تھا کہ اے انصار کوئی سمجھدار لڑکا ہماری خدمت کو دیدو چنانچہ حضرت انس اس دولت سے فیضیاب ہوئے۔
عیّ: (بالعین والیاء) یعنی حصر فی الکلام اور عدم قدرت وقت التکلم یہ سب عی ہیے۔ چھوٹی تعریفوں کے طور پر مار باندھنا اور خوشامد کرنا اسی قسم کے کلام اور بیان کی مذمت فرمائی گئی ہے متضیہق جو پہلے گزرا ہے اس کے معنی منہ پھٹ کے ہیں۔
الظلم ظلمات یوم القیامۃ: یعنی ظلم باعث ظلمات ہوگا یوم القیامۃ میں۔