تکیہ: لگاکر کھانا بھی مکروہ ہے اورہاتھ کا سہارا زمین پر لگاکر بیٹھ کر کھانا بھی مکروہ ہے۔ اتکا کے معنی محض استراحت لئے ہیں یعنی مسند وگدی تکیوں پر بآرام تمام بیٹھ کر کھانا مکروہ ہے۔
ثرید: بعض نے حضرت مریم کو افضل النساء کہاہے حتی کہ ان کی نبوت کے قائل ہوئے ہیں۔ بعض نے حضرت فاطمہ کو افضل کہا۔ بعض نے حضرت عائشہ وآسیہ امرأۃ فرعون کو۔ لیکن کوئی امر اس میں معین نہیں مختلف قول ہیں۔ ہاں ثرید سے تشبیہ دینے سے ظاہر ہے کہ انفع سب سے حضرت عائشہ ہیں۔ جیسے ثرید زود ہضم لذیذو انفع ہوتاہے۔ اسی طرح حضرت عائشہ سے امت کو جو نفع پہنچا اور کسی عورت سے اسلام کو اس قدر منفعت نہیں پہنچی۔
ذراع: کے محبوب ہونے اور نہ ہونے کی روایات میں تعارض نہیں ذراع کا محبوب ہونا اس لیے نہ تھا کہ اس میں لذت ہوتی ہے بلکہ جلدی تیار ہوجاتاہے اشتغال بالطاعات میں تاخیر نہ ہوگی بعض نے تعارض مان کر کہاہے کہ اول روایت قوی ہے اور دوسری روایت ضعیف ہے۔
ابوال ابل:کو بعض ائمہ طاہر کہتے ہیں۔ بعض نجس۔ پھر نجس ماننے والوں کے دو قول ہیں ایک جماعت کی یہ رائے ہے کہ نجاست مسلم مگر دواء استعمال جائز ہے۔ دوسرا قول یہ ہے کہ نجس ہے اور دواء اسی وقت جائز ہے جبکہ اسی میں شفا کاانحصار سمجھا جائے طبیب حاذق کے کہنے سے یا کسی اور ذریعہ سے۔ وبہذا قال امامنا الاعظم۔
کل مسکرخمر:یعنی حکما نہ کہ لغتا کیونکہ لغت میں تغیر نہیں ہوسکتا اورلغت میں ’’نئی عنب غیر مطبوخ‘‘ کو خمر کہتے ہیں صاحبین کے مذہب پر فتوی ہے کہ شیرئہ عنب کے علاوہ بھی قلیل وکثیر مسکرات حرام ہیں۔
امام صاحب نے بعض اشربہ کی مقدار قلیل کی اجازت تقوی علی العبادۃ کے لئے دی بشرطیکہ قلیل مفضی الی الکثیر نہ ہومگر بسبب کثرت احادیث دالہ علی الحرمۃ المطلقۃ کے اس پر فتویٰ نہیں۔ روایت سے یہ بھی بصراحت ثابت ہوا ہے کہ گو بہت زیادہ مقدار پیکر سکر آوے اس کا قلیل بھی حرام ہے کیونکہ فرق تین سیر کا ہوتاہے (ترمذی کھولو اورسمجھو)
نبیذ: عندالجمہور پہلے حرمت کا حکم تھا اب جائز ہوگیا ہے ، پہلے ابتداء حرمت خمر کے وقت تشدد زیادہ تھا۔ بعض ظاہر حدیث پر عمل کرتے ہیں اور منسوخ نہیں مانتے۔ ظروف شراب میں نبیذ بنانے کی پہلے بالکل حرمت ہوئی۔ پھر آپ ﷺ کے صحابہ نے ضرورتیں ظاہر کیں کہ مشک کو چوہے کاٹ ڈالتے ہیں یامیسر ہی نہیں ہوتی۔ تب آپ صلی اللہ علیہ وسلم اجازت فرماتے گئے اس سے معلوم ہوگیا کہ حرمت خمر اس قبیل سے ہے جس میںتشدد کے بعد تخفیف کی طرف رجوع ہوا ہے نہ کہ علی العکس غرض۔ ان ظروف میں جلد سکر آجانے کا اندیشہ تھا اس لئے منع فرمایا تھا اورنیز یہ مذکرخمر ہیں۔ اب اجازت ہے ظروف خواہ کچھ ہوطاہر ہونا چاہیے اور مظروف حلال ہونبیذ کے استعمال کی مدت روایات سے مختلف