واقعات صدیق |
اقعات ِ |
|
بالآخر حضرت نے ٹوپی سر سے اتار کر اسکے پیروں پر رکھ دی اور آبدیدہ ہوکر فرمایا کہ اسکی لاج رکھ لو معاف کردو۔ تو اس نے کہا معاف کیا تب جاکر حضرت کو سکون ہوا۔ (یاد صدیق ص: ۷۹)خدایا میری اولاد لے لے لیکن طالب علم کو صحت دیدے فتح پور مدرسہ اسلامیہ کے بانی حضرت مولانا ظہور الاسلام صاحب علیہ الرحمہ کے متعلق مشہور ہے کہ ایک طالب علم کی بیماری پر انہوں نے اپنی اولاد میں سے کسی کی موت کے بدلے میں اس طالب علم کی صحت کی دعاء مانگی تھی، ہمارے حضرت کے یہاں بھی یہ ہوا ایک طالب علم چیچک کی بناپر جاں بلب ہوچکے تھے اور جسم کا یہ حال تھاکہ کوئی قریب آنا پسند نہ کرتا تھا ۔ ہمارے حضرت نے ان کے حق میں دعائے صحت کرتے ہوئے حق تعالی سے عرض کیا تھا کہ میری اولاد میں سے کسی کو لے لے، اوراس بچے کو صحت دیدے، حق تعالی کی مرضی کہ اچانک اسی بیماری میں حضرت کی ایک بچی مبتلا ہوئی اوردنیا سے رخصت ہوگئی اور وہ طالب علم صحتیاب ہوگئے۔ (تذکرۃ الصدیق)طلباء کی تربیت کے انوکھے واقعات حضرت مولانا انتظام صاحب مرحوم جو حضرت کے فتح پور کی مدرسی کے زمانہ کے شاگرد اور موجودہ جامعہ ہتھورا کے قدیم استاذ ناظم تعلیمات تھے وہ فتح پور مدرسہ اسلامیہ کی زندگی کا واقعہ ارشاد فرماتے ہیں کہ حضرت کو صرف ۲۶ روپئے تنخواہ ملتی تھی جو تقریبا کتابوں وغیرہ میں صرف ہوجاتی کچھ پیسے طلباء کو بھی دیتے اس طرح کہ جب کسی کا سبق یاد نہ ہوتا تو بانس کے پنکھے کی قمچیوں سے دوتین بار مارتے جس سے چوٹ نہیں لگتی تھی پھر بعد میں ایک چونی(پچیس پیسے) دیتے تھے ایک بار میں نے بھی سبق یاد ہونے کے باوجود قصداً غلطی کی ماراگیا ، پیسہ پایا، پھر جب حضرت اپنے قیام گاہ پر پہونچے