واقعات صدیق |
اقعات ِ |
|
تومجھے بلایا اور فرمایا کہ تم نے آج چونی زبردستی لے لی تمہارا سبق تو یاد تھا میں نے عرض کیا جی ہاں اس پر مجھے ایک چونی اور عنایت فرمائی۔ ایک واقعہ مفتی زید صاحب لکھتے ہیں کہ مدرسہ کے ایک چھوٹے طالب علم کا نماز میں غیر حاضری کی وجہ سے کھانا بند ہوگیا حضرت کی خدمت میں درخواست لیکر حاضر ہوا اور عرض کیا کہ میرا کھانا کھول دیجئے حضرت نے دریافت کیا پڑھتے ہو کہاں رہتے ہو، اس نے بتایا، حضرت نے اسکا کلمہ اور سبق سنا اور کھانا کھول دیا، اسکے بعد فرمایا کہ سچ کہتا ہوں کہ یہ ایسے گاؤں کا اورایسی جگہ کا رہنے والا ہے جہاں کا ایک مسلمان بھی کلمہ جاننے والا نہ تھا، ان کا لباس اور ان کے نام بھی ہندوانہ طریقہ کے ہوتے تھے ایسے لوگوں کا صرف مدرسہ میں پڑا رہنا بھی فائدہ سے خالی نہیں ، مدرسہ میں پڑے رہیں گے ، نماز پڑھتے دیکھیں گے اورکبھی نماز بھی پڑھیں گے، کچھ تو ماحول میں تبدیلی ہوگی کچھ تو زندگی بنے گی۔ اس نے کلمہ سنادیا یہ ہی بہت بڑی بات ہے۔ تربیت و تنبیہ کے انوکھے انداز کا ایک اور دلچسپ واقعہ دیکھئے: مدرسہ میں دو طالب علم رشتہ دار تھے بڑے نے چھوٹے کی جوتوں سے پٹائی کی حضرت کے پاس شکایت پہونچی تو حضرت نے بڑے سے دریافت فرمایا کہ تم نے اسکو کیوں مارا اس نے کہا کہ اس نے فلم دیکھی تھی حضرت نے فرمایا اچھا ہوا اور کیوں نہیں مارا اور پٹائی کرنا چاہئے تھا ایسی حرکت کرتا ہے، اسکے بعد چھوٹے کوواپس کردیا اور بڑے کی خبر لی کہ آخر تم ہوتے کون ہو سزا دینے والے اس نے فلم دیکھی تھی تم کو شکایت کرنا چاہئے خبردار اگر آئندہ ایسا کیا بہر حال حضرت نے دونوں کو اصلاحی تنبیہ فرمائی۔ مدرسہ میں ایک طالب علم کی گھڑی چوری ہوگئی تھی حضرت والاؒ نے تمام طلباء سے مخاطب ہوکر فرمایا کہ جس شخص نے گھڑی لی ہوواپس کردے کسی اورکو نہ دے چپکے