واقعات صدیق |
اقعات ِ |
|
ایسا لگتا ہے کہ ہر وقت شیطان سوار ہے، حضرت نے ان صاحب سے پوچھا کہ نماز پڑھتے ہو؟ ان صاحب نے عرض کیا کہ نہیں پڑھتا ، حضرت نے فرمایا :جو اصل علاج ہے ، اس کو تو کرتے نہیں ، ادھر ادھر مارے مارے پھرتے ہو، کرایہ خرچ کرتے ہو ہزاروں روپیہ برباد کرتے ہو، ادھر ادھر کے علاج میں نہ معلوم اب تک کتنا پیسہ خرچ کیا ہوگا، اگر ابھی میں کہہ دوں کہ فلاں جگہ چلے جاؤ فلاں ڈاکٹر اچھا ہے اس سے علاج کراؤ فائدہ ہوگا تو ہزاروں روپیہ خرچ کرڈالو گے لیکن اصل علاج جو بتلاتاہوں اس کو کرتے نہیں ، اس کے کرنے میں جان نکلتی ہے ، جب تم نماز نہیں پڑھوگے تو تم پر شیطان نہیں سوار ہوگا تو اور کیا سوار ہوگا، اور جب شیطان ہر وقت مسلط رہے گا تو گندے خیالات اوروساوس نہ آئیں گے تو کیا اچھے خیالات آئیں گے، میں سچ کہتاہوں اگر آج ہی سے تم نماز کا اہتمام شروع کردو، صفائی کا اورپاکی کا اہتما م رکھو، پانچوں وقت وضو کرو اور وضو کرکے سورہ ’انا انزلنا‘ پڑھو، اور وضو کا بچا ہوا پانی کھڑے ہوکر آسمان کی طرف منھ کرکے پیودیکھو نہ فائدہ ہوا تو کہنا یہ ہے اصل علاج، یعنی اللہ کی طرف انابت، توبہ، استغفار، دعاء، نماز کی پابندی ، اس سے دل کو سکون ملتا ہے یہ تو کرتے نہیں محض تعویذ سے کام چلانا چاہتے ہیں ، کتابوں میں لکھا ہے کہ بے نمازی کے لئے اگر غوث قطب بھی دعاء کریں تو اس کے حق میں ان کی دعاء قبول نہیں ہوتی، تعویذبے چارہ کیا کرے گا۔ (مجالس صدیق:۱۳۵)بیماری یا وہم کانپور میں ایک صاحب کے یہاں (حضرت پر شدید بیماری کا حملہ ہواتھا، دل کا دورہ پڑا تھا جس سے لوگوں کی امیدیں ختم ہوچکی تھیں ، شہر کانپور کے تمام بڑے ڈاکٹر حضرت کے علاج کی طرف پورے طورپر متوجہ تھے الحمدﷲ حضرت کو شفاء ہوئی اس کی خوشی میں میزبان نے کانپور کے تمام بڑے ڈاکٹروں اورمعزز حضرات و محبین کی دعوت کی تھی