واقعات صدیق |
اقعات ِ |
|
صاحبِ واقعات حضرت باندویؒ کی مختصر سوانح ولادت و طفولیت : آپ کی پیدائش ۱۱؍شوال ۱۳۴۱ھ بروز جمعہ ہتورا ضلع باندہ میں ہوئی۔ آپ کے والد محترم کا نام سید احمد ہے آپ کے آباء واجداد موصل (عراق) سے ہندوستان آئے تھے۔ والد بزرگوار کا انتقال بچپن ہی میں ہوگیا تھا۔ آپ کے دادا حضرت قاری عبدالرحمن صاحبؒ نے آپ کی پرورش فرمائی۔تعلیمی دور: ابتدائی تعلیم وطن میں ہوئی اور حفظ قرآن کریم اپنے جد امجد قاری عبدالرحمن صاحب کے پاس شروع فرمایا جو راس المحدثین قاری عبدالرحمن محدث پانی پتی رحمۃ الل علیہ کے مخصوص تلامذہ میں سے تھے۔ ان کی وفات کے بعد اپنے ماموں مولانا سید امین الدین صاحب سے حفظ کی تکمیل فرمائی انہیں سے ابتدائی فارسی کی کتابیں پڑھیں ۔ پھر بعض فارسی و عربی کی ابتدائی کتابیں کانپور میں پڑھیں ۔ کانپور سے پانی پت جاکر شرح جامی تک تعلیم حاصل کی اور قرأت سبعہ کی تکمیل کی ۔ شوال ۱۳۵۸ھ مطابق۱۹۳۹ء میں جامعہ مظاہرعلوم سہارنپور میں داخلہ لیا اور ۱۳۶۳ھ میں دورہ حدیث تک ترتیب وار تعلیم حاصل کی ۔ مظاہر علوم کے علاوہ مشکوٰۃ ودورہ کی تعلیم کا کچھ حصہ مدرسہ شاہی مراد آباد و مدرسہ عالیہ فتحپوری دہلی میں بھی آپ نے پڑھا ہے۔ اور معقولات کی کتابیں کچھ عرصہ بہار کے کسی مدرسہ میں بھی پڑھی ہیں ۔سلوک و طریقت: مظاہر علوم میں شیخ الحدیث حضرت مولانامحمد زکریا صاحب (متوفی ۱۴۰۲ھ)اور حضرت مولانا اسعداللہ صاحب (۱۳۹۹ھ)خلیفہ حکیم الامت حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ سے آپ کو بہت زیادہ عقیدت تھی اور وقت کے جملہ اکابر کی خاص توجہ وشفقت آپ پر تھی، حضرت مولانا اسعداللہ صاحب کے دست مبارک پر بیعت فرماکر اصلاح کی تکمیل کی اور ۱۳۷۶ھ میں آپ کو حضرت نے اجازت وخلافت