واقعات صدیق |
اقعات ِ |
طالب علم کے اخراج کا عجیب طریقہ مدرسہ کا ایک طالب علم بڑا شریر تھا، گاؤں کے غلط قسم کے لڑکوں سے اس کے گندے تعلقات تھے اور بہت سی اس کی شکایتیں آچکی تھیں ، اس کو بہت سمجھایاگیا، اصلاح کی کوشش کی گئی، لیکن اپنی حرکت سے باز نہ آتا تھا، گندے لڑکوں کے ساتھ رات میں ٹہلاکرتا تھا اور خطرہ تھا کہ پھر رات میں غلط لڑکوں کے ساتھ فرار ہوجائے، اس لئے حضرت نے اس کو ایک کمرہ میں علیحدہ بند کرادیا باہر سے تالا ڈال دیا اور دومعتبر لڑکے پہرہ دار کی طرح مقرر کردیئے ، وقت پر کھانا دیاگیا، پیشاب ، پاخانہ سے فراغت نگرانی میں کرائی گئی صبح کو ناشتہ کراکر ایک مدرس کے ساتھ اس کے گھر روانہ کردیا، اوراسکے والدین کے پاس وجہ اخراج اوراسکے حالات کے متعلق ایک پرچہ تحریر فرمادیا۔کتوں پر بھی ظلم برداشت نہیں مدرسہ ہتھورا دیہات میں واقع ہے کبھی مدرسہ کے احاطہ میں کتے بھی آجاتے ہیں ایک مرتبہ لڑکوں نے از راہ شرارت ایک کتے کو کمرہ کے اندر بند کرکے بہت مارا، مارتے مارتے اس کے پیر توڑ دیئے، حضرت کو اس کا علم ہوا، فجر بعد طلبہ سے مخاطب ہوکر فرمایا ، تم لوگوں کوشرم نہیں معلوم ہوتی ، اللہ کی مخلوق کو ستاتے ہو، ان کو مارتے اور پریشان کرتے ہو، کتوں کے پیر توڑ ڈالے، یہ ظلم نہیں تو اور کیا ہے، کوئی تمہارے ہاتھ پیر توڑ ڈالے تو تمہارا کیا حال ہو، کیا مدرسہ میں تم لوگ اسی لئے آئے ہواور تمہارا یہی مشغلہ ہے؟ جن لڑکوں نے یہ حرکت کی ہے ان کی فہرست میرے پاس آجانا چاہئے ان کا کھانا بند اور ان طلباء کا اخراج کردیا جائے گا۔ (مجالس صدیق)