واقعات صدیق |
اقعات ِ |
|
صرف ایک خوراک کھانا اوراسکو کھانے والے تین آدمی۔ ایک ہی ایک چپاتی حصہ میں آتی تھی۔ حضرت فرماتے تھے کہ ہم لوگ ہاتھ دھوکر بیٹھتے تھے ابھی ہاتھ خشک نہ ہوپاتے تھے ، پانی ہاتھ سے ٹپکتا ہی ہوتا تھا کہ اتنے میں کھانا ختم ہوجاتا۔ تیسرے نئے آنے والے ساتِھی تو اس سخت مجاہدہ کو برداشت نہ کرسکے اور کچھ دن گذار کر جلد ہی وطن واپس ہوگئے اورحضرت اقدس اور مولانا نعمت اللہ صاحب نے پورا سال اسی طرح صرف ایک وقت کی خوراک یومیہ پر گذاردیا۔ اس وقت حضرت کی عمر تیرہ برس کی رہی ہوگی۔ کانپور کے زمانہ ٔ قیام میں حضرت نے نحومیر، میزان، منیۃ المصلی وغیرہ کتابیں پڑھیں ۔حضرت کی طالب علمی اورامتحان کا عجیب واقعہ منطق کی کتاب شرح تہذیب کا سبق پڑھاتے ہوئے حضرت نے ارشاد فرمایا کہ یہ سبق بہت اہم اور مشکل مقامات میں سمجھا جاتا ہے جب میں پانی پت میں پڑھتا تھا میرے ایک ساتھی جو میرے گہرے دوست بھی تھے، وہ بھی پڑھتے تھے لیکن ہم لوگوں کی دوستی صرف پڑھنے والی ہوتی تھی، پڑھنے کے سلسلہ میں وہ ہمیشہ کوشش کرتے تھے کہ یہ مجھ سے آگے نہ بڑھنے پائے میں ہمیشہ ان سے آگے رہوں ، شروع شروع میں منطق و فلسفہ کی طرف میری رغبت بہت کم تھی اس کی طرف زیادہ توجہ نہیں کرتا تھا بس درس میں کتابیں پڑھ لیتا زیادہ محنت نہ کرتا منطق و فلسفہ میں تو بعد میں محنت کی ہے، مراد آباد جاکر منطق وفلسفہ پڑھا ہے اس زمانہ میں وہاں منطق و فلسفہ کا بڑا زور تھا اور مجھے چونکہ ہر فن پڑھانا تھا اس لئے ہر فن کو محنت سے پڑھاتھا، منطق فلسفہ کی تمام اہم کتابیں شرح چغمینی وغیرہ سب وہیں پڑھی ہیں اب تو ان کتابوں کا لوگ نام تک نہیں جانتے اوربہت سی کتابوں کی واقعی اب ضرورت بھی نہیں ۔ پانی پت میں جب میں پڑھتا تھا اس وقت منطق و فلسفہ میں مہارت تو تھی نہیں میرے ساتھی مولانا اسلام الحق صاحب جو بہار کے