واقعات صدیق |
اقعات ِ |
|
قرآن بلاجزدان کو ضبط کرلیا جائے حضرت اقدس مسجد تشریف لائے وہاں دیکھا کہ قرآن پاک بغیر جزدان کے رکھے ہوئے ہیں حضرت نے وہ سارے قرآن پاک اپنے کمرہ میں منگوالئے اور فرمایا کہ جب تک جزدان نہ مل جائیں گے قرآن پاک نہ دیا جائے گا اور ڈانٹتے ہوئے فرمایا شرم نہیں معلوم ہوتی اپنے کپڑوں کا اتنا اہتمام اور قرآن پاک کا کوئی احترام نہیں ، تمہارے بدن سے کوئی کپڑے اتارے تم کو کپڑے نہ پہنائے تم کو کیسا لگے گا؟ اسی وقت دوسرا کرتہ تیار ہوجائے گا لیکن قرآن پاک کے لئے ایک جزدان کا انتظام نہیں کرسکتے یہ بے ادبی ہی ہے جسکی وجہ سے آج کل محرومی ہے۔ اولاً تو مدرسین کو چاہئے کہ ان سب باتوں کو دیکھا کریں ایک آدمی کیا کیا دیکھے گا صرف پڑھادینا ہی مدرس کے ذمہ نہیں ہے تربیت بھی تو ہمارے ذمہ ہے ان کے اخلاق و اعمال کو بنوانا سنوارنا بھی تو ہمارے ذمہ ہے ہم دیکھیں کہ ان کا لباس کیسا ہے بال کیسے ہیں جو غلط معلوم ہو اس پر تنبیہ کریں ، چھٹی ہونے پر طلباء کی نگرانی کریں کہ قرآن پاک ادب سے سلیقہ سے رکھ کر جائیں شور نہ کریں ۔ چھٹی ہوجاتی ہے قرآن پاک ایسے ہی رکھے رہتے ہیں اور لڑکے اٹھ کر چلے آتے ہیں اور مدرسین لڑکوں سے پہلے ہی اٹھ جاتے ہیں اس طرح تھوڑی نظام چلتا ہے ، ہم کو سارا کام کراکے پھر ہم کو درجہ سے آنا چاہئے۔ (افادات صدیق)ہندوستانیوں کے قرآنی شغف کی بات حضرت والا نے فرمایا کہ میرے ایک دوست مکہ معظمہ سے ڈھائی سو کلو میٹر کے فاصلہ پر رہتے ہیں ، ان کا خط آیا ہے لکھا ہے کہ یہاں حفاظ کی بہت قلت ہے، یہاں کے بعض حافظ تراویح میں قرآن ہاتھ میں رکھ کر تراویح سناتے ہیں ، حضرت نے فرمایا کہ