واقعات صدیق |
اقعات ِ |
|
درد ختم ایک واقعہ حضرت مولانا انتظام صاحب ارقام فرماتے ہیں کہ: ایک صاحب مدرسہ حاضر ہوئے جبکہ جانتے بھی نہ تھے وہ حضرت کو سلام و مصافحہ کے لئے آہستہ آہستہ آنے لگے ان کی کمر کئی مہینوں سے بیکار تھی حضرت کو اسکا علم نہ تھا، فرمانے لگے کیسے چل رہے ہو جلدی سے دوڑ کر آؤ انہوں نے ہمت کی گھبراکر چل کر آگئے، حضرت نے پوچھا کیا ہوگیا عرض کیا کمر میں تکلیف ہے چلا نہیں جاتا حضرت نے فرمایا ارے کیوں ایسا کہتے ہوابھی تو جلدی جلدی چل کر آئے ہو، ان کا بیان ہے کہ کمر کا درد جاتا رہا اوراس وقت سے بالکل ٹھیک ہوگئے۔ یہ تھی مسیحائی نظر یں کہ ایک نظر بھی کافی ہوگئی۔ ایک اور واقعہ جسکو مولانا اسعداللہ صاحب ناظم دفتر جامعہ ہتھورا نے اپنا مشاہدہ بیان فرمایا کہ میں دوپہر میں حضرت کی خدمت میں تھا کہ کچھ لوگ موضع کورہی ضلع باندہ کی لڑکی کو پکڑے ہوئے لائے جوبالکل جاہل اور ان پڑھ تھی مگر اچھا خاصا قرآن پڑھ رہی تھی اوراسکے حواس باختہ تھے۔حضرت نے فوراً ان لوگوں سے ملاقات کی تعویذ دی تو گرمی کی شدت سے چیخنے لگی دوسرا تعویذدیدیا توٹھیک ہوگئی پھر اس لڑکی سے فرمایا کہ قرآن شریف پڑھو، اپنی زبان میں وہ بولی (مہکا پڑھب نہیں آوت) یعنی مجھ کو پڑھنا نہیں آتا نہ جانے ایسے کتنے واقعات ہیں کہ لوگوں کو فوراً فائدہ نظر آیا ہے۔ یہ سب اللہ کی مرضی اور حضرت کی دعاؤں کا اثر تھا۔ حافظ محی الدین صاحب گونڈوی فرماتے ہیں کہ میری والدہ نے قاری صاحب کے دم کئے ہوئے پانی اور تیل کا تذکرہ کرتے ہوئے بتایا کہ محی الدین جو تم پانی دم کراکر لائے تھے اگر محلہ کے کسی آدمی کے پیٹ میں درد ہوتا میں اسکو وہ دم والا پانی دیدیتیں اس سے اسکو شفاء ہو جاتی ، ایسے ہی وہ تیل جس پر حضرت دم فرمائے تھے اگر کسی کے سر میں درد ہوتا تو اس تیل سے سرکار درد جاتا رہتا یہ حضرت کی کرامت تھی۔