واقعات صدیق |
اقعات ِ |
|
قرض کیوں نہیں اداکیا؟ اتنی سب سننے کے بعد وہ صاحب اپنی ہی ہانکتے رہے حضرت نے فرمایا معلوم ہوتا ہے کہ تم میرا امتحان لینے آئے ہو۔ (افادات صدیق)تدریس کا کام تصوف کے مشغلہ سے بہتر ہے ایک مرتبہ ایک معروف بزرگ جن سے خود حضرت کا گہرا ربط تھا اور حضرت کے دل میں ان کا بڑا مقام تھا، ان سے مرتبط ایک صاحب نے کسی صاحب کے مکاشفہ کا تذکرہ کیاکہ یہ بزرگ اس وقت فلاں مقام پر فائز ہیں تو حضرت نے ہنس کر فرمایا: ’’ لوگ ان سب چکروں میں پڑے رہتے ہیں علماء شریعت کا جو مقام ہے وہ کسی کا نہیں اوراس کے بعد فرمایا : ا۔ل۔زبر اَل۔ ح۔م۔زبر حم۔ کا جو مقام ہے کسی چیز کا نہیں ‘‘(یعنی الف باء پڑھانے والے کا جو مقام ہے وہ کسی کام کا نہیں ہے) حضرت کی نگاہ میں دینی علوم اوران کی تدریس و اشاعت کا کیا مقام تھا؟ ایک مرتبہ فرمایا؟ درس و تدریس اورپڑھنے پڑھانے کو لوگ معمولی کام سمجھتے ہیں ، اس کی اہمیت کا لوگوں کو اندازہ نہیں ، اذکار و اشغال اورنوافل سے میں اسکو افضل سمجھتا ہوں ۔ سلطان پور میں بعض علماء نے ایک مرتبہ کچھ اذکار و مستحبات اوران سے محرومی کی بات کی تو فرمایا’’ یہ جوروڑا پتھر آپ لوگ کررہے ہیں ، یہ کم نہیں ہے اگر اخلاص کے ساتھ ہو۔‘‘ اورمدرسہ کے کاموں کے لئے بھاگ دوڑ کے لئے فرمایا : یہ بھی تو کام ہے ۔ یہ بھاگ دوڑ کیا دین کی نسبت سے نہیں ہے۔ حضرت کے نزدیک اس کام کی اہمیت کا اندازہ لگانے کے لئے لطیفہ سنئے۔ کہ ایک عمر رسیدہ شخص نے حضرت سے بیعت کی درخواست کی، حضرت سے ان کا پہلے سے تعلق تھا اور حضرت ان کا لحاظ بھی فرماتے تھے حضرت نے فرمایا؟