واقعات صدیق |
اقعات ِ |
|
اسیر جلد ہی ہوجایا کرتا تھا ، منور صاحب نے بھی حضرت کی خدمت میں آمدورفت شروع کردی وہ اپنی گاڑی سے آتے تھے حضرت ان کے لئے چائے کا اہتمام فرماتے ایک مرتبہ ایسا ہوا کہ منور صاحب دستر خوان پر بیٹھے ہوئے چائے کے ناشتہ میں مشغول تھے حضرت نے وہیں سے کچھ سامان کھانے کا اٹھایا اور ایک پیالی چائے لیکر خود ڈرائیور کو دے آئے منور صاحب سمجھ گئے کہ حضرت ڈرائیور کو بھی ساتھ ہی پلانا چاہتے ہیں چنانچہ منور صاحب حضرت کی منشاء کے مطابق ڈرائیور صاحب کو بھی دسترخوان میں شریک رکھنے لگے۔غیر مسلموں کا خیال اور کسر نفسی ، صدیق کے بجائے تلسی ایکسپریس حضرت مولانا کی نیکیوں کے ثمرات اورمقبولیت کے اثرات غیر مسلموں اورحکومت کے حضرات تک تھے وہ حضرت سے دعائیں لینے کے لئے بار بار آتے ، حضرت مولانا کے احترام کی وجہ سے گورنمنٹ نے ہتھوڑا کے قریب نالہ پر بڑا لمبا پل تعمیر کرایا ، بجلی کا پاور ہاؤس بنوایا، نومیل سے ہتھوڑا تک پختہ سڑک تعمیر کی سرکاری بعض بسوں کا روٹ ہتھوڑا ہوکر کیاگیا ، مولانا کی دعاء لینے کیلئے باندہ سے ایک ایکسپریس گاڑی کو منظوری دی گئی اورمولانا کے نام سے موسوم کرنا چاہا مگر(بقول مولانا محمد حسن باندوی) حضرت نے اس میں دو ترمیموں کے ساتھ منظوری عنایت فرمائی کہ باندہ سے چند بوگیاں لگادی جائیں ضرورت پوری ہوجائے گی باقی ٹرین بجائے باندہ کے الہ آباد سے روانہ ہو تاکہ وہاں سے ممبئی جانے والی جنتا کو بھی سہولت ہو، دوسری ترمیم یہ فرمائی کہ گاڑی کا نام مولانا کے نام کے بجائے ہتھوڑا کے قریب راجا پور واقع ہے وہاں تلسی داس پیدا ہوئے