واقعات صدیق |
اقعات ِ |
|
حضرت نے ان کو ٹھنڈا پانی پلایا کچھ تسلی ہوئی، پھر حضرت نے فرمایا اللہ نے ایک طرح کی نہیں کئی طرح کی شہادت نصیب فرمائی ہے، حدیث پاک میں آیا ہے جو حالت سفر میں مرتا ہے وہ شہید ہوتا ہے، طالب علم کا انتقال ہو وہ شہید ہوتا ہے، ڈوب کر مرنے والا بھی شہید ہوتا ہے، یہ ساری باتیں اس کے اندر پائی جاتی تھیں ، کئی طرح کی شہادتیں اس کے اندر جمع ہوگئیں ، تجہیز و تکفین ، نماز جنازہ اور تدفین ہوئی، حضرت نے بڑے اہتمام سے ان حضرات کو کھانا کھلایا واپسی کے وقت راستہ کا کھانا بھی ساتھ کردیا اور وہ حضرات واپس چلے گئے۔جامعہ عربیہ ہتورا میں ایک طالب علم کا انتقال اورحضرت کا طرز عمل حضرت مولانا کئی روز کے لئے سفر میں تشریف لے گئے تھے حضرت کی عدم موجودگی میں یہاں ایک بڑا حادثہ پیش آگیا کہ آفتاب نامی طالب علم مدرسہ کی دو منزلہ چھت کے اوپر سے سر کے بل نیچے گرا، گرتے ہی اس کی حالت خراب ہوگئی، منھ کا ن ناک سے خون جاری ہوگیا، فوری ممکن علاج کرایاگیا اوربہت دعائیں ہوئیں لیکن افاقہ نہیں ہوا، دوسرے روز بیچارہ اللہ کو پیارا ہوگیا، حضرت مولانا کو اب تک اس واقعہ کا علم نہ ہوا، سفر سے واپسی کا وقت ہوچکا تھا، یہاں تجہیزو تکفین اور تدفین کی تیاری بھی ہوچکی تھی، اب انتظار صرف حضرت کی تشریف آوری کا تھا، لاش کو برف میں رکھ دیاگیا تھا کہ صحیح و سالم محفوظ رہے، حضرت اقدس شام کے وقت باندہ پہنچے اور باندہ ہی میں آپ کو اطلاع دی گئی، مت پوچھئے کہ آپ کی حالت کیا ہوگئی ، باندہ سے ہتورا روتے ہی روتے آئے، نہ کسی سے بات کررہے ہیں نہ کسی کی طرف متوجہ ہورہے ہیں ، مغرب کے بعد ہتھورا پہنچے