واقعات صدیق |
اقعات ِ |
|
ایک مرتبہ احقر کے پیٹ میں تکلیف ہوگئی حضرت خود باندہ لے گئے لطف یہ کہ باندہ بس اڈہ سے ڈاکٹر کے یہاں ایک صاحب کے ساتھ سائیکل پر آگے مجھے اور پیچھے خود بیٹھ کر لے گئے مرض اپینڈس کا تھا آپریشن کی ضرورت تِھی حضرت نے خود کرایہ دیکر وطن پہونچانے کا بندوبست فرمایا اور برابر خبر لیتے رہے۔ اور ڈاکٹر نعیم حامد صاحب کو پرچہ وغیرہ لکھ کر علاج آسان بنادیا۔طلباء سے معافی مدرسہ میں سالانہ تعطیل کے قریب بعد فجر حضرت نے طلباء کی طرف مخاطب ہوکر فرمایا کہ تم لوگ گھر جارہے ہو، ایک جگہ ساتھ رہنے میں بہت سی باتیں پیش آجاتی ہیں اپنے دل کو صاف کرکے جاؤ ، کسی سے کوئی معاملہ ہوا پنے معاملات صاف کرکے جاؤ جوکچھ کسی کو کہا سنا ہو سب ایک دوسرے کو معاف کردو میں بھی تم لوگوں سے معافی مانگتا ہوں ، ہم تم کو اچھا کھلانہیں سکے، جس طرح آرام پہونچانا چاہئے نہیں پہونچاسکے، ہوسکتا ہے میں نے کسی کو سزا دی ہوحالانکہ وہ بے قصور ہوگا، تم سب لوگ بھی مجھے معاف کرنا اور دیکھو گھر جاکر نماز باجماعت کا خوب اہتمام کرنا، گھر کا کام کرنا، اپاہج بن کر نہ رہنا بلکہ جو کام سامنے آئے اسکو کرنا، والدین کے کپڑے دھونا، ان کی خدمت کرنا، اور میں سب کو خوشی سے اجازت دیتا ہوں اگر کوئی دوسرے مدرسہ میں جانا چاہے بالکل جاسکتا ہے میری طرف سے رکاوٹ نہیں ہے، میں تصدیق نامہ بھی لکھ دوں گا۔ (افادات صدیق ۲۹۱)ایک طالب علم کا معاف کرنے سے انکار ایک مرتبہ ایک طالب علم نے ایک غیر مسلم کے تیتر پکڑلئے اس نے آکر ناراضگی کا اظہار کیا حضرت نے غیر مسلم کی رعایت میں بلاکر سامنے ہی سخت سزا دی بعد میں طالب علم سے کہا کہ معاف کردو تو اس نے کہا ہر گز معاف نہ کروں گا اور اڑا رہا