واقعات صدیق |
اقعات ِ |
|
اگر ہوا اور اسکا اثر ہوا تو بھی اللہ ہی کے کرنے سے ہوا، اللہ کی مشیت کے بغیر کچھ نہیں ہوسکتا۔ جب اللہ ہی سب کچھ کرنے والا ہے تواللہ کی طرف کیوں نہیں متوجہ ہوتے، اس سے دعاء کیوں نہیں کرتے یا نعوذ باللہ شیاطین اورخبیث اللہ کی حکومت میں ایسے دخیل بن گئے کہ اللہ پر بھی نعوذ باللہ غالب آگئے ، اور اللہ تعالی ان کے سامنے کچھ نہیں کرسکتا، جنات بھی اگر کچھ کرتے ہیں تو اگرچہ کرتے ہیں جنات لیکن اللہ کی مشیت سے کرتے ہیں تو پھر اللہ کے سامنے کیوں نہیں جھکتے ، توجہ الی اللہ ، دعاء اور انابت الی اللہ اصل علاج ہے اس کو کوئی نہیں کرتا، تعویذتعویذ چلاِّیا کرتے ہیں ، میرے گھر میں بھی جنات رہتے ہیں ، کئی مرتبہ اس کے آثار بھی نظر آئے لیکن کبھی کچھ شرارت نہیں کی، ارے جنات خود کیا کرے گا جو کرے گا اللہ کے حکم اوراسکی مشیت سے کرے گا، میرے گھر میں بھی لوگ بیمار رہتے ہیں ہر وقت کوئی نہ کوئی پڑا رہتا ہے، چار پائی خالی نہیں رہتی کوئی نہ کوئی بیمار ہی رہتا ہے تو میں بھی کہوں کہ کسی نے کچھ کرادیا ہے، کسی نے جادو کردیا ہے، کوئی پیچھے پڑاہے، میں تو کبھی نہیں کہتا، بیماری و شفا سب اللہ کی طرف سے ہوتی ہے کسی کے کرنے سے کیا ہوتا ہے ، ایک مسلمان کو اللہ کی ذات پر بھروسہ رکھنا چاہئے، میرے اوپر بھی سحر کیا گیا اور اس کا اثر بھی ہے لیکن آدمی اللہ پر توکل کرے اسی سے تعلق جوڑے جو کہنا ہو اسی سے کہے، اس کی مرضی کے خلاف کوئی کام نہ کرے۔ (مجالس صدیق: ۱۳۴)نماز نہیں پڑھوگے تو تم پر بھوت اور شیطان سوار رہے گا ایک صاحب حضرت کی خدمت میں تعویذ کی غرض سے حاضر ہوئے اور عرض کیا کہ میری عجیب حالت ہے، دل میں طرح طرح کے گندے خیالات اور وساوس آتے رہتے ہیں ، ایسا محسوس ہوتا ہے کہ میں کچھ بھی نہیں ہوں ، کبھی خود کشی کرلینے کو جی چاہتا ہے کسی کام میں دل نہیں لگتا اور کسی کام میں مستقل مزاجی نہیں ، احساس کمتری کا شکار ہوں ،