واقعات صدیق |
اقعات ِ |
|
صاحب فوراً کمرہ سے باہر نکلے اور پاؤں میں پہلے بایاں جوتا پہنا بعد میں دایاں اوریہ طریقہ چونکہ سنت کے خلاف تھا حضرت نے انکو دیکھتے ہی فوراً ٹوکا، تنبیہ فرمائی اور فرمایا کہ تم لوگوں کو تبلیغ کیا کرتے ہوگے جبکہ خود تمہارا عمل سنت کے موافق نہیں ، جب تم ہی سنت پر عمل نہیں کرتے تو دوسروں کو کیاسنت کی تلقین کرتے ہوگے تبلیغ کرنے والوں کو تو ایک ایک سنت پر عمل کرنا چاہئے لوگ تو ان کے چھوٹے بڑے عمل کو دیکھتے ہیں ، چھوٹی چھوٹی چیزوں میں غور کرتے ہیں ان کا تو ہر عمل سنت کے مطابق ہونا چاہئے ، تب جاکر ان کی بات کا اثر ہوگا۔تبلیغی کام کی نزاکت ایک صاحب نے فرمایا کہ تبلیغی کام کے سلسلہ میں لوگوں نے بحث و مباحثہ شروع کردیا ہے بہت سے علاقوں میں اپنے ہی حلقہ کے بڑوں نے اس کام کی مخالفت شروع کردی ہے حضرت نے فرمایا افراط و تفریط دونوں مذموم ہیں نہ یہ صحیح نہ وہ صحیح اعتدال ہونا چأہئے۔ تبلیغ والوں کی یہ غلطی ہے کہ وہ مہینہ کے تین دن اور سال کا چلہ لگاکر اپنے کو بہت قابل اورعلماء سے مستغنی سمجھتے ہیں جو چلہ نہ لگائے وہ گویا دین کا کام نہیں کررہا ہر ایک سے چلہ کا مطالبہ کرتے ہیں نہ مخاطب دیکھتے ہیں نہ موقع محل ان کے نزدیک مدرسہ والے بھی گویا کچھ نہیں کررہے ایک چلہ لگاکر اپنے کو بہت قابل سمجھنے لگتے ہیں اور یہ بات چند سالوں سے ہوگئی ہے ورنہ پہلے جو لوگ جماعت میں نکلتے تھے ہمیشہ اپنے کو علماء کا محتاج سمجھتے تھے اورسیکھنے کیلئے نکلتے تھے اسی طرح پڑھے لکھے لوگوں کی غلطی ہے کہ وہ اس کام سے جڑتے ہی نہیں تعاون نہیں کرتے اور جماعت کی اس قسم کی غلطیوں کی وجہ سے پورے تبلیغی کام ہی کو سرے سے غلط کہتے ہیں افراد کی غلطی کی وجہ سے جماعت کا کام تھوڑی غلط ہوجائے گا ہزاروں لاکھوں کی اسکے ذریعہ اصلاح ہوئی ہے البتہ افراد کی غلطی