واقعات صدیق |
اقعات ِ |
|
بہت ہی صحتمند سرحدی نوجوان کے متعلق مجھے یہ کشف ہوا کہ اس کو کل پولیس پکڑکر لے جائے گی، میں نے اس نوجوان سے تنہائی میں اسکا ذکر کیا ، اس نے مجھ سے کہا کیا آپ مجھ سے واقف ہیں ؟ میں نے کہا کہ بس اتنا ہی کہ آپ اس مدرسہ کے طالب علم ہیں ۔ تو اس نے اپنا قصہ سنایا کہ میں نے اپنے علاقہ میں انگریز حکومت کے خلاف علم بغاوت بلند کیا تھا۔ اورجب خطرہ محسوس ہوا تو مخفی طورپر یہاں آکر طالب علمی کرلی ہے۔ مجھے یہ بتلا کر یہ طالب علم اس وقت مدرسہ سے غائب ہوگیا دوسرے دن انگریز پولیس نے پورا مدرسہ گھیر لیا اور ایک ایک کونہ کی تلاشی لے ڈالی۔ ان کا افسر بار بار یہی کہتا تھا کہ ہمارے محکمہ کی خفیہ رپورٹ غلط نہیں ہوسکتی ’’ طالب علم کل تک یہیں تھا، اہل مدرسہ نے جو حقیقت حال سے ناواقف تھے، پوری سچائی سے بتادیا کہ ہاں اس شکل کا طالب علم کل تک تو یہاں تھا مگر اب یہاں نہیں ہے اور اس سے زیادہ ہمیں کچھ علم نہیں ، اپنے کشف کا یہ قصہ سنانے کے بعد حضرت نے یہ بھی فرمایا مگر اب یہ بات نہیں ہے۔ناگہانی حادثہ سے سب کی جان بچی مولوی اظہار الحق صاحب (کنہواں سیتامڑھی) تحریر کرتے ہیں کہ ایک دفعہ حضرت سبق پڑھارہے تھے دوسری جانب تعمیری کام جاری تھا۔ مغربی سمت کے قدیم مخدوش کھپریل والے مکانات کے کھپریل اتار ے جارہے تھے، حضرت یکایک فرمانے لگے جولوگ اوپر چڑھے ہوئے ہیں انہیں جلدی جاکرکہو کہ فوراً اتر جائیں ۔ ایک شخص دوڑتا ہوا گیا اور حضرت کا حکم سنادیا، کام میں مشغول تمام احباب تیزی سے نیچے اتر آئے دوسرے ہی لمحہ میں دیوار یں گریں اور مکان زمین بوس ہوگیا۔ تمام لوگوں کے چہرے خوشی سے کھل اٹھے کہ اس حادثہ ناگہانی سے اللہ نے حضرت کے صدقے میں جان بچائی۔