واقعات صدیق |
اقعات ِ |
|
یہاں بھی۔ پوچھے جانے پر فرمایا کہ سوتے میں کبھی مجھکو جگا دیتے ہیں جب کمرہ میں سونا ہوتا ہے وہاں اکثر ایسا ہوتا ہے کہ تہجد کے وقت جیسے کسی نے انگوٹھا پکڑ کر ہلادیا ہو۔ آنکھ کھل جاتی دیکھتا تو کوئی نہیں ۔ حضرت نے فرمایا ایک مرتبہ مولوی شبیر مسونی والے چھت کے اوپر اوابین پڑھ رہے تھے کسی نے آکر ایک ہاتھ زور سے مارا اور کہا کہ روزروز آکر یہیں کھڑا ہوجاتا ہے یہاں ہم لوگ پڑھتے ہیں دیکھا تو کوئی نہیں اور یہ آواز کئی لڑکوں نے سنی اور بھی متعدد واقعات پیش آئے۔بچوں کے مکالموں اور تقریروں سے دلچسپی اطراف باندہ میں حضرت ایک دیہات تشریف لے گئے جہاں برسہابرس کی کوششوں کے بعد ایک مکتب قائم ہوا، حضرت نے فرمایا یہ وہ گاؤں ہے کہ کسی زمانہ میں جہاں کوئی کلمہ جاننے والا نہ تھا محض نام کے مسلمان تھے، میں شروع ہی سے یہاں آتا جاتا تھا، اس وقت تو سواری کا بھی کوئی نظم نہ تھا پیدل سفر کرتاتھا، اس وقت مجھے کوئی کھانے کو بھی نہ پوچھتا تھا خود ہی چنے ساگ وغیرہ کا انتظام کرکے کھالیتا اور مسجد میں سوتا رہتا، برابر آتا جاتا رہا کوشش کرتا رہا، اللہ کا شکر ہے کہ آج یہاں مدرسہ قائم ہے اس گاؤں کے کئی لڑکے حافظ اور بعض عالم ہیں ورنہ پہلے تو پورے ضلع باندہ میں صرف ۷یا۸حافظ تھے اب تو الحمدﷲ کئی سو کی تعداد میں ہوں گے۔ بعد نماز مغرب مذکورہ دیہات کے مکتب کا جلسہ ہوا جس میں چھوٹے بچوں نے قرآن شریف کی تلاوت کی تقریریں بھی کیں اور مکالمے بھی ہوئے، حضرت اقدس نے چھوٹے بچوں کی تقریروں اور مکالموں کو بہت پسند فرمایا اور بہت ہی خوش ہوئے۔ اور اپنے مدرسہ ہتھورا آکر مدرسہ کے اساتذہ سے فرمایا کہ چھوٹے بچوں کے لئے چھوٹی چھوٹی تقریریں تیار کریئے جو لڑکوں کو یاد کرائی جائیں اور مکالمے بھی بہت مفید ہیں ان کو