واقعات صدیق |
اقعات ِ |
|
مسئلہ بتاکر رقم واپس کردی مشتبہ رقم لینے میں احتیاط ایک صاحب کا انتقال ہوگیا تھا وہ خاصی رقم چھوڑ کر گئے تھے ان کے وارثین میں سے ایک صاحب وہ رقم مدرسہ کے لئے لائے حضرت نے ان کو مسئلہ بتلایا کہ جو رقم ترکہ کی ہے اسمیں تمام وارثوں کا حق متعلق ہوتا ہے۔ تجہیزو تکفین اورادائیگی قرض اور تہائی مال سے وصیت جاری کرنے کے بعد سب سے پہلے اسکے مال کی میراث تقسیم ہونا چاہئے جس جس وارث کا جوحق ہوتا ہے اسکو اس کا حق دے دینا چاہئے۔ تقسیم کے بغیر نہ تو اس مال سے ایصال ثواب جائز ہے اور نہ ہی میت کے مال سے کسی مدرسہ و مسجد میں چندہ یا وقف کرنا درست ہے۔ جسکو کرنا ہے اپنے ذاتی مال سے کرے۔ میراث کے مشترکہ مال سے نہ کرے۔ غرضیکہ حضرت نے ان کو مسئلہ بتلاکر وہ رقم واپس کردی وہ صاحب کہنے لگے مولانا بڑی رقم ہے اسکو رکھ لیجئے، لیکن حضرت نے واپس کردی اور ان سے کہا کہ مدرسہ مال سمیٹنے کے لئے نہیں ہے مدرسہ تو اللہ کی رضا کے لئے ہے، مدرسہ تو لوگوں کو مسئلہ بتانے اور سیدھے راہ دکھانے کیلئے ہے حضرت والا ہمیشہ اس قسم کی مشتبہ رقوم کو واپس کردیتے۔ بعض لوگ خفابھی ہوئے لیکن حضرت اسکی پرواہ نہ کرتے فرماتے کہ مدرسہ تو اللہ کی رضا کیلئے ہے اللہ پاک مدرسہ چلانے کیلئے کافی ہے۔معاملات کی صفائی اور تقوی و احتیاط پر عمل کا واقعہ مدرسہ جب جامعہ بن گیا اوراساتذہ کی کافی تعداد بڑھ گئی اور رہائش کے لئے مکان کم پڑ گئے تو مدرسہ سے متصل زمین کی ضرورت پڑی جو گاؤں سماج کی تھی، گاؤں کے