واقعات صدیق |
اقعات ِ |
|
سطورپہنچتے ہی واقعہ کا نقشہ ہی بدل جاتا تھا۔ ملک میں شناختی کارڈ کا مسئلہ آیا فوٹو کھنچوانے خصوصاً عورتوں کے شناختی کارڈ کے لئے فوٹو کا مسئلہ پیدا ہوا مسلمانوں میں بے چینی اور مخالفت ہوئی بعض علماء نے بھی اس سے صاف انکار کردیا اوردیگر حضرات نے بھی شور مچایا بالآخر حضرت والا نے اپنے قریبی اخبار و سیاست سے تعلق رکھنے والے جناب عبدالرشید صدیقی صاحب کو بلاکر ان سے فرمایا میری طرف سے چھاپ دیجئے کہ اس مسئلہ کو بے وجہ طول نہ دیا جائے جس طرح حج وغیرہ کیلئے پاسپورٹ میں فوٹو کھنچوانے پڑتے ہیں اسی طرح حکومت کے اس قانون کو دور اندیشی سے کام لیتے ہوئے مان لیں حضرت کا یہ بیان جب اخبار میں آیا تو سب خاموش ہوگئے اور نزاکت کا احساس ہوگیا۔ عربی مدارس اسلامیہ کے لئے ایڈ (امداد) قبول کرنے کے سلسلے میں بعض ممتاز اہل مدارس نے بھی حکومت کی اس پیشکش کو قبول کرنے کی خواہش ظاہر کی حضرت نے سختی سے اپنا موقف خط کے جواب میں لکھ کر اسکو مدارس کے مستقبل کے لئے خطرناک قراردیا۔ ۹۲ء میں بابری مسجد کے انہدام کے قضیہ نے پورے ملک کے مسلمانوں کو ہلاکر رکھ دیا عجیب ہنگامی اوربے چینی کے حالات طاری تھے اس وقت حضرت نے اپنی تقریروں اور تحریروں کے ذریعہ ملک کے مسلمانوں کے سنبھالنے میں اہم رول اداکیا۔ (وہ تقریریں اورتحریریں شائع شدہ ہیں ) حضرت کی نگاہیں واقعی بڑی قلندرانہ تھیں کاش اللہ پاک اپنے اس مقبول بندہ کا کوئی ثانی بھیج دیتا۔جہاد کا بھوت حضرت اقدس ؒ سخت بیمار تھے، سر میں بڑی بے چینی کا درد تھا، کشمیر سے بعض