واقعات صدیق |
اقعات ِ |
|
مقرر کرلیا جاتاہے ضرورت پر علیحدہ سے خدمت کردی جاتی ہے (آپ اسکو دنیا کا دھندہ اور آمدنی کا ذریعہ سمجھتے ہیں جب ہی تو حکومت کے چپراسی کی تنخواہ پر قیاس کررہے ہیں ) حضرت کی اس گفتگوسے ان روشن خیالوں کے دماغ روشن ہوگئے۔ اس قسم کا ایک واقعہ مفتی زید صاحب مد ظلہ نقل فرماتے ہیں کہ حضرت نے ارشاد فرمایا لوگ مجھ کو مشورہ دیا کرتے ہیں کہ مولانا آپ کے مدرسہ میں بس ایک چیز کی کمی ہے اور وہ یہ ہے کہ اگر آپ کے مدرسہ میں صنعت و حرفت کا بھی کوئی شعبہ یا کارخانہ کھل جائے تو بہت بہتر ہوتا کہ مدرسہ میں پڑھنے والے تمام طلباء صنعت و حرفت میں بھی ماہر ہوں اور فراغت کے بعد تجارت بھی کرسکیں لہذا مدرسہ میں ایسا شعبہ بہت ضروری ہے تاکہ طلباء کسی کے محتاج نہ رہیں خود کفیل ہوں اور خود کھاکماسکیں ۔ حضرت فرماتے ہیں ان کو جواب دیتا ہوں کہ جس طرح آپ لوگ یہ مشورہ دیتے کہ مدرسہ میں کارخانہ کھول دوں اس طرح آپ لوگ یہ کیوں نہیں کرتے کہ جتنے کارخانے اوراس قسم کے جتنے شعبے آپ لوگوں کے قبضے میں ہیں اس میں ہم لوگوں کو کچھ وقت دے دیا کریں تاکہ کارخانہ میں کام کرنے والے ایک طرف صنعت و حرفت میں بھی ماہر ہوں اور ساتھ ساتھ دیندار بھی ہوں ، کارخانہ میں خوب کام بھی سیکھیں لیکن تھوڑے وقت میں دینی تعلیم اور تبلیغی کام بھی ہوا کرے۔ اسکو آپ لوگ کیوں نہیں کرتے، ہم لوگ جتنا کرسکتے تھے کرلیا سب کچھ ہم ہی کریں کچھ آپ لوگ بھی کیجئے کیا سب کام ہمارے ذمہ ہے کہ دینی مدارس کے لئے بھی بھیک ہم ہی مانگیں اوراسکے لئے بھی بھیک ہم مانگیں ، آخر آپ لوگ کیا کررہے ہیں آپ لوگ کارخانہ کھولئے ہم وہاں دینی علم چلائیں گے اور انشاء اللہ اچھی طرح چلائیں گے خلاصہ یہ کہ طلباء کوتاجر بنانے کی فکر کے بجائے تاجروں کو ذی علم اور دیندار بنانے کی سعی کیجئے۔