واقعات صدیق |
اقعات ِ |
|
باضابطہ فروغ دیں ۔ (۴)حضرت کے مدرسہ میں چندہ کرنا مدرسین کے لئے لازم نہیں ہے لیکن اکثر مدرسین دینی اخلاقی فریضہ سمجھ کر محتاط طریقہ پر صوم و صلوۃ کے ساتھ مختلف علاقوں سے چندہ کی خدمات انجام دیتے ہیں ایک مرتبہ احقر نے حضرت سے کہا کہ امسال کچھ میرے حالات باہر جانیکی اجازت نہیں دیتے ہوسکتا ہے کہ وصولی کیلئے نہ جاسکوں دوسرے کسی کا انتظام کردیجئے فرمایا نہ جائیے ! دوسرے کس سے کہیں ؟ چھوڑیئے جو ملنا ہوگا مل جائے گا۔ اچھی خاصی رقم وصول ہوتی تھی، لیکن حضرت رحمۃ اللہ علیہ اللہ پر توکل کرکے بے نیازہوگئے۔ خداکی مرضی میرا بھی عذر ختم ہوگیا اور اپنے کام میں لگ گیا پہلے سے زیادہ وصول ہوا۔ حضرت علیہ الرحمہ نے کبھی محصلین کی واپسی پر نہیں پوچھا کتنا وصول ہوا اور کیا ملا البتہ یہ پوچھ لیتے کہ فلاں فلاں کا کیا حال ہے۔ سارا حساب دفتر میں ہوجاتا ایک ایک پیسہ کی جانچ وتحقیق ہوجاتی حضرت سے اس سے کوئی سروکار نہ ہوتا۔ مدرسہ میں ایک وقت وہ بھی آیا ہے کہ مہینہ ختم ہونے لگا ادھر اساتذہ کیلئے تنخواہ اور طلباء کیلئے راشن نہیں تھا ہم لوگوں سے فرمایا مجھے آپ لوگوں کے تنخواہ کی فکر ہے کیسے اداکروں ہم لوگوں نے عرض کیا حضرت دیر سویر ہوجاتی ہے۔ آئندہ کبھی لے لیں گے بہت خوش ہوئے۔ چہرے میں عجیب مسکراہٹ تھی دوسرے دن دوپہر کو فرمایا آئیے اپنے اپنے پیسے لیجئے۔ باقر علی بھائی نے میرے پاس رات رقم امانت کے طورپر رکھی ہے میں نے ان سے اجازت لے لی ہے کہ خرچ کردوں گا پھر دونگا انہوں نے کہا کہ مجھے سال بھر کے بعد چاہئے۔ (یہ باقر علی ہتھورا ہی کے رہنے والے ہیں کتھے کے ٹھیکیدار کے ملازم تھے) (۵)راقم الحروف نے اپنے مدرسہ مظہر العلوم کانپور کے لئے مالی دشواری کے حل کیلئے حالات بتائے مالداروں سے ملنے پر جو ناکامی اورناروا سلوک پیش آجاتے ہیں وہ بھی ذکر کئے حضرت نے استغناء کی تعلیم دیتے ہوئے فرمایا کہ جتنامالداروں کے پاس