واقعات صدیق |
اقعات ِ |
|
ایک مرتبہ پاکستان سے ایک خط حضرت والا کی خدمت میں آیا کہ آپ کی تصانیف یہاں شائع کرنے کا پروگرام ہے تصنیف کے ساتھ احوال مصنف بھی شامل کرنا چاہتے ہیں لہذا اپنا سوانحی خاکہ اور حالات زندگی تحریر فرماکر ارسال فرمادیں حضرت والا نے اپنے حالات کی اشاعت کوپسند نہ فرماتے ہوئے اس سے پہلو تہی کی اور فرمایا کہ میرے حالات شائع کرنے کی کیا ضرورت، حضرت کے خاص شاگردومجاز صحبت برادر معظم مفتی محمد زید صاحب مظاہری ندوی سابق استاذ جامعہ عربیہ ہتھوراباندہ نے اصرار فرمایا کہ حضرت! آپ کے حالات سے امت کو فائدہ ہوگا۔ حضرت نے فرمایا میرا تو نقصان ہوگا، یعنی حالات شائع ہونے سے نفس میں کہیں عجب اور بڑائی نہ پیدا ہوجائے سبحان اللہ کیا فنائیت تھی۔ یہ حقیقت ہے کہ بزرگان دین کے واقعات اصلاح وتربیت کے لئے بڑے ہی مؤثر اور ایمان افزا ہوتے ہیں اسی لئے بزرگان دین اور اولیاء کرام کے حالات و واقعات کو جمع کرنے کا اہتمام زمانہ قدیم سے چلاآتاہے، محی السنہ حضرت مولانا ابرار الحق صاحب حقی رحمۃ اللہ علیہ تحریر فرماتے ہیں ’’انسان کی اصلاح وتربیت اوراسکی سیرت سازی کا قیمتی سرمایہ اہل اللہ کی پاکیزہ زندگی کے حالات و واقعات بھی ہیں چنانچہ قرآن پاک جوکہ کتاب ہدایت ہے اس میں بھی حضرات انبیاء کرام علیہم الصلوٰۃ والسلام اور ان کے صالح متبعین کا بھی تذکرہ کیاگیا ہے تاکہ رشدوہدایت کے لئے ان کو مشعل راہ بنایا جائے۔ اس وجہ سے علماء و صلحاء اور مصلحین امت کے احوال و کوائف اور ان کی زندگی کی سرگذشت کے ضبط کرنے کا بطور خاص اہتمام کیاگیا اور امت میں ذوق و شوق کے ساتھ اس سے استفادہ کا سلسلہ چلا آرہا ہے‘‘ (تقریظ در آئینہ صدیق) حضرت والا ؒ بھی بزرگوں کے واقعات اور قابل عبرت حکایات کو بڑی اہمیت