احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
|
کے ساتھ خدا کا وعدہ نہیں تھا۔ بلکہ کسی خبیث مفتری کا کاروبار تھا۔ اوپر والے مضمون کے نتیجہ کو نمبر وار درج کرتا ہوں۔ اس کا جواب اپنے کانشنس سے طلب کرو۔ نمبر۱… مطابق خیال مرزائیوں کے اگر اس کا داماد توبہ اور رجوع کی وجہ سے ڈھائی سال کے اندر نہیں مرا۔ مگر اس کے بعد دوسری پیش گوئی کے مطابق مرزاقادیانی کی زندگی کے اندر کیوں نہیں مرا۔ مرزاقادیانی کی دوسری پیش گوئی کیوں جھوٹی ہوگئی۔ اس جگہ پر اس کے داماد نے کس توبہ اور رجوع سے فائدہ اٹھایا؟ نمبر۲… اگر اس کے داماد کا مرنا مرزاقادیانی کی زندگی میں تقدیر مبرم تھا تو پھر یہ تقدیر کہاں اٹک رہی؟ اس جگہ پر یاتو مرزاقادیانی کو مفتری کہا جائے یا یہ کہو کہ اﷲتعالیٰ عالم الغیب نہیں ہے۔ چونکہ اﷲتعالیٰ عالم الغیب ہے۔ اس لئے مرزاقادیانی کو مفتری کہنا ضرور ہے۔ تم مرزاقادیانی کو مفتری کہو گے یا اﷲتعالیٰ کے عالم الغیب ہونے سے انکار کروگے۔ نمبر۳… مرزاقادیانی نے جو اﷲتعالیٰ کی قسم کھا کر اس کے پورے ہونے کا یقین دلایا تھا وہ قسم سچی ہوئی یا جھوٹی۔ نمبر۴… مرزاقادیانی اس کے پورے نہ ہونے پر اپنے کو جھوٹا اور ہربد سے بدتر قرار دیتے ہیں۔ مطابق اپنے اقرار کے مرزاقادیانی جھوٹے اور ہر بدسے بدتر ہوئے یا نہیں۔ اگر جھوٹا نہیں مانتے تو اس کی وجہ بیان کرو۔ میں نے انہیں کا قول نقل کیا ہے۔ کوئی بات اپنی طرف سے نہیں لکھی۔ نمبر۵… مرزاقادیانی کے ساتھ کس خبیث مفتری کا کاروبار تھا۔ جس کی باتیں بدل گئیں۔ نمبر۶… یہ انسانی افتراء نہیں تھا تو کیا تھا؟ نمبر۷… مرزاقادیانی اس کو خدا کا سچا وعدہ بتلاتے ہیں۔ اب کہو کہ یہ وعدہ سچا ہوا یا جھوٹا؟ اور جھوٹا ہونا تو ظاہر ہے تو اس کے جھوٹا ہونے سے کون جھوٹا ہوا۔ مرزاقادیانی یا اﷲتعالیٰ؟ (نعوذ باﷲ) نمبر۸… خدا صدق الوعد ہے یا نہیں۔ وعدہ خلافی اس کی شان سے بعید ہے یا نہیں۔ اس جگہ پر مرزاقادیانی جو اس کو خدا کا سچا وعدہ بتلاتے ہیں۔ اس کہنے میں مرزاقادیانی سچے ہیں یا خدا وعدہ خلافی کرگیا؟ اگر تم یہ کہو کہ خدا کے سب وعدے اور وعیدیں پوری نہیں ہوتی ہیں بعض ہوتی ہیں تو