احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
کتب لغت سے ۱… ’’وخاتم النبیین لا نہ ختم النبوۃ اے تممہا بمجیئہ‘‘ (مفردات راغب ص۱۴۲) ۲… ’’خاتمہم وخاتمہم اٰخرہم‘‘ (لسان العرب) ’’خاتم وخاتم‘‘ کے معنی آخر ہیں۔ ۳… ’’ومن اسمائہ علیہ السلام الخاتم والخاتم وھو الذی ختم النبوۃ بمجیئہ‘‘ اور آپ کے ناموں میں خاتم وخاتم اور وہ ہے جس نے آکر نبوت کو ختم کردیا۔ (تاج العروس) مرزائی کتب سے ۱… ’’محمدﷺ کی شریعت خاتم الشرائع ہے۔‘‘ (چشمہ معرفت ص۳۲۴، خزائن ج۲۳ ص۳۴۰) ۲… ’’بنی اسرائیل کے خاتم الانبیاء کا نام عیسیٰ ہے۔‘‘ (خاتمہ نصرۃ الحق) ۳… ’’میرے ساتھ ایک لڑکی پیدا ہوئی تھی جس کا نام جنت تھا اورپہلے وہ لڑکی پیٹ میں سے نکلی تھی اور بعد اس کے میں نکلا تھا اور میرے بعد میرے والدین کے گھر میں اور کوئی لڑکا یا لڑکی نہیں ہوا اور میں ان کے لئے خاتم الاولاد تھا۔‘‘ (تریاق القلوب ص۳۷۹، خزائن ج۱۵ ص۴۷۹) ۴… ’’اے لوگو! اے مسلمانوں کی ذریت کہلانے والو! دشمن قرآن نہ بنو اور خاتم النبیین کے بعد وحی نبوت کا نیا سلسلہ جاری نہ کرو اور اس خدا سے شرم کرو۔ جس کے سامنے حاضر کئے جاؤگے۔‘‘ (فیصلہ آسمانی ص۲۹، خزائن ج۴ ص) ۵… ’’آنحضرتﷺ نے باربار فرمایا تھا کہ میرے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا اور حدیث ’’لا نبی بعدی‘‘ ایسی مشہور تھی کہ کسی کو اس کی صحت میں کلام نہ تھا اور قرآن شریف جس کا لفظ لفظ قطعی ہے۔ اپنی آیت کریمہ ’’ولکن رسول اﷲ وخاتم النبیین‘‘ سے بھی اس بات کی تصدیق کرتا تھا۔ فی الحقیقت ہمارے نبیﷺ پر نبوت ختم ہوچکی ہے۔‘‘ (کتاب البریہ ص۱۸۴ حاشیہ، خزائن ج۱۳ ص۲۱۷) عذر ’’یقتلون النبیین‘‘ میں بعض انبیاء کیوں مراد ہیں۔