احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
کتاب کی غلطیاں ۱۶… مولوی صاحب نے حافظ صاحب کو خط میں لکھا تھا کہ مرزاقادیانی کے کذاب اور مفتری ہونے کی بڑی دلیل یہ ہے کہ وہ اپنے کو نبی ورسول کہتے ہیں۔ حالانکہ نبوت ورسالت حضورﷺ پر ختم ہوچکی ہے۔ حافظ صاحب کے جواب سے یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ مولوی صاحب نے دلیل میں آیہ ختم نبوت اور حدیث لا نبی بعدی لکھا تھا۔ لیکن حافظ صاحب پھر بھی نہایت بھولے پن سے لکھتے ہیں کہ: ’’آپ کی یہ خود ساختہ دلیل ختم نبوت کے متعلق بالکل غلط ہے۔ اس کو دلیل نہیں کہتے۔ یہ تو آپ کا دعویٰ ہے۔ افسوس دلیل اور دعویٰ میں آپ فرق نہیں کرسکتے۔ آپ اپنے دعویٰ میں سچے ہیں تو قرآن حدیث سے ثبوت پیش کریں۔ صرف یہ کہہ دینا کہ حدیث میں لانبی بعدی اور قرآن میں خاتم النبیین آیا ہے۔ آپ کے مصنوعی دعویٰ کو کوئی تقویب نہیں پہنچا سکتا۔‘‘ (نور ہدایت ص۲۹) حافظ صاحب کی سینہ زوری دیکھئے۔ مولوی صاحب تو دعویٰ کی دلیل میں قرآن وحدیث پیش کرتے ہیں اور حافظ صاحب اس دلیل کو دعویٰ کہہ کر الٹے مولوی صاحب کوکہتے ہیں کہ آپ دعویٰ، دلیل میں فرق نہیں کرسکتے۔ قرآن وحدیث پیش کرنے پر اسے ناکافی بھی کہتے ہیں اور پھر اسی کا مطالبہ بھی کرتے ہیں۔ حافظ صاحب کی یہ حالت واقعی قابل رحم ودعا ہے۔ ۱۷… حافظ صاحب مولوی صاحب کو لکھتے ہیں ہ آپ نے اپنی کتاب ردقادیان میں بطور سرقہ دہی بے سروپا، بیہودہ اور فرسودہ باتیں جو آپ کے بھائی بند مولوی اپنی گندی کتابوں میں لکھ چکے ہیں۔ جن کا جواب ہمارے سلسلہ کی طرف سے بارہا دیا جاچکا ہے۔ نقل کر کے اپنے نام سے شائع کردیا ہے۔ یہ کوئی آپ کا ذاتی کمال نہیں ہے۔ جس کا مقابلہ سوائے آریوں اور عیسائیوں کے کوئی بھلامانس نہیں کرسکتا۔ (نور ہدایت ص۲۲) مگر حافظ صاحب اپنی کتاب نور ہدایت میں خود اپنا کچھ ذاتی کمال نہیں دکھاتے اور وہی کرتے ہیں جس کا الزام مولوی صاحب کو دیتے ہیں۔ یہ بھی کہتے ہیں کہ کوئی بھلا مانس مقابلہ نہیں کرسکتا۔ پھر آپ ہی مقابلہ بھی کرتے ہیں۔ مولوی صاحب کو لکھتے ہیں کہ: ’’اپنے واجب الاحترام پیرومرشد (مولانا اشرف علی صاحب) کو بھی بدنام کیا۔‘‘ مگر خود اسی حرکت سے اپنے قمرالانبیاء جامع النبیین مرزا غلام احمد قادیانی پنجابی کی جو عزت افزائی کی اس کی خبر ہی نہیں۔ ۱۸… مولوی صاحب نے راہ حق ص۱۸میں لکھا تھا کہ (مرزا قادیانی) اور سنئے پھر کہتے ہیں: ’’لیکن مسیح کی راست بازی اپنے زمانہ میں دوسرے راست