احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
میں میری نسبت کئی لفظ بطور مباہلہ استعمال کئے اور جھوٹے کے لئے خدا تعالیٰ کے غضب اور لعنت کی درخواست کی تھی۔ پھر مرگیا؟۔‘‘ لطیفہ ہم مرزائی کتب سے ثابت کر آئے ہیں کہ مرزا قادیانی ہیضہ کی موت اور پھر منہ مانگی موت مرا۔ اور ہیضہ کی موت کا عبرتناک ہونا الفضل سے سنئے: ’’محمدعاشق نائب صدر مجلس احرار قصور جو حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کی شان میں بے حد بدزبانی کیا کرتا تھا ۲۹؍جولائی کوہیضہ سے نہایت عبرتناک موت مرگیا۔ قصور کے دوسرے احرار کو عبرت حاصل کرنی چاہئے۔‘‘ (اخبارالفضل ج۲۴ نمبر۳۰،۴؍اگست ۱۹۳۶ئ) مرزائیو! اپنے اس قاعدہ کلیہ کی بناء پر مرزا قادیانی کی موت کو بھی ایک عبرتناک موت تصور کرو۔ سلطنت اغیار را رحمت شمرد رقصہا گرد کلیسا کرد ومرد ترجمہ: مرزا قادیانی اپنے دشمن اسلام حکومت نصاریٰ کو رحمت شمار کیا اور تمام عمر صلیب کے گرد ناچ کیا اور مرگیا۔ مراق مرزا تعریف مراق ’’مراق مالیخولیا کی ایک شاخ ہے۔‘‘ (بیاض حکیم نورالدین خلیفہ اول قادیانی ص۲۱۱)مراقی، وہمی اور ناقابل اعتبار ہوتا ہے مرزا قادیانی حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے رفع آسمانی کے متعلق لکھتے ہیں: ’’مگر یہ بات یا تو بالکل جھوٹا منصوبہ اور یا کسی مراقی عورت کا وہم تھا۔‘‘ (کتاب البریت حاشیہ ص۲۳۹، خزائن ج۱۳ص۲۷۴) مرزا قادیانی کو بھی مراق تھا پھر یہی مراق اپنی نسبت لکھتے ہیں: ’’مجھ کو دو بیماریاں ہیں۔ ایک اوپر کی دھڑ کی۔ یعنی مراق اور ایک نیچے کی دھڑ کی۔ یعنی کثرت بول۔‘‘ (رسالہ تشحیذالاذہان قادیان ج۱ ش۲ ص۵۰، جون۱۹۰۶ئ)