احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
مجلس تحفظ ختم نبوت دار العلوم دیوبند کو کہ انہوں نے اپنی گوناگوں مصروفیات کے باوجود اصل کتاب کو سامنے رکھ کر قادیانیوں کی قدیم کتابوں سے مراجعت کی اور کتاب میں درج حوالوں کو ’’روحانی خزائن‘‘ (جو مرزاغلام احمد قادیانی کے خرافات کا ۲۳جلدوں پر مشتمل ایک ضخیم مجموعہ ہے) سے ملا کر کتاب کے معیار واعتبار کو چار چاند لگادئیے۔ اﷲ پاک ’’دینی تعلیمی ٹرسٹ‘‘ لکھنؤ کی اس خدمت کو قبول فرمائے اور ہمیں اس کتاب سے استفادہ کر کے عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کے لئے کام کرنے کی توفیق بخشے۔ عبدالعلیم فاروقی چیئرمین دینی تعلیمی ٹرسٹ ۴۹/۲۰۷ چوہدری گڑھیا لکھنؤ ۲۲۶۰۰۳ کچھ کتاب کے بارے میں قادیانی مذہب کی لاہوری شاخ کا مکروہ چہرہ عوام کو دکھانے کے لئے چھوٹی بڑی اب تک جو کتابیں لکھی گئی ہیں۔ ان میں یہ کتاب مختصر بھی ہے اور اصولی بھی۔ رہی کتاب کی افادیت کی بات تو یہ ’’مشک آنست کہ خود ببوید‘‘ کی مصداق ہے۔ اس کو معرض بحث میں لانے کی ضرورت ہی نہیں۔ ہاں ایک بات سپرد قلم کرتا چلوں ممکن ہے کہ عام لوگوں کی رسائی وہاں تک نہ ہو۔ وہ یہ کہ قاطع مرزائیت شیر اسلام حضرت مولانا سید مرتضیٰ حسن چاند پوریؒ کے قلمی مسودات کے مطالعہ کے دوران راقم سطور کی نظر سے گزرا کہ حضرت چاند پوریؒ اس کتاب پر اعتماد فرماتے ہیں اور جو کچھ قادیانیوں پر گرفت اس کتاب میں کی گئی ہے۔ بالخصوص قادیانیوں کے شائع کردہ ترجمہ قرآن مجید میں قادیانی تحریفات کے سلسلہ میں اسے حضرت چاند پوریؒ اسی کتاب کے حوالہ سے بلا نقد وتبصرہ اپنے مسودہ میں درج فرماتے ہیں۔ کتاب پر ایک صدی گزر گئی۔ وقت کا تقاضا تھا کہ اس کی افادیت کو عام کرنے اور اس کی اہمیت کو واضح کرنے کے لئے بطور مقدمہ مختصراً ہی سہی چند ضروری باتیں شامل اشاعت کر دی جائیں۔ مثلاً لاہوری گروپ کی تاریخ، لاہوریوں کی منافقانہ پالیسی تاریخ کے آئینہ میں لاہوریوں اور قادیانیوں کے درمیان اختلاف کے مکروہ اسباب، محمد علی اور خواجہ کمال الدین کی شخصیت اور حیثیت، لاہوری گروپ کی خطرناکی اور زہرناکی وغیرہ۔ مگر یہ سب کچھ کتاب کی طباعت واشاعت بلاتاخیر مطلوب ہونے کے باعث نہ ہوسکا۔ ’’لعل اﷲ یحدث بعد ذلک امراً‘‘