احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
’’خدا نے اور رسول بھیجے اور کتابیں بھیجیں اور سب کے آخر حضرت محمد مصطفیﷺ کو بھیجا جو خاتم الالنبیاء اور خیر الرسل ہے۔‘‘ (حقیقت الوحی ص۱۴۱، خزائن ج۲۲ ص۱۴۵) ۴… ’’وما ارسلنک الا کافۃ للناس بشیراً ونذیراً (سبا)‘‘ خداتعالیٰ نے آنحضرتﷺ کی رسالت کو کافہ بنی آدم کے لئے عام رکھا۔‘‘(براہین احمدیہ ص۵۴۵، خزائن ج۱ ص۶۵۳) ۵… ’’خدا نے سب دنیا کے لئے ایک ہی نبی بھیجا تاکہ وہ سب قوموں کو ایک ہی مذہب پر جمع کرے اور تاجیسا کہ ابتداء میں ایک قوم تھی۔ آخر میں بھی ایک ہی قوم بنادے۔‘‘ (چشمہ معرفت ص۱۳۶، خزائن ج۲۳ ص۱۴۴) ختم نبوت فی الحدیث ۱… ’’عن ثوبان قال قال رسول اﷲﷺ انہ سیکون فی امتی کذابون ثلثون کلہم یزعم انہ نبی اﷲ وانا خاتم النبیین لا نبی بعدی (ابوداؤد، ترمذی ج۲ ص۴۵، مشکوٰۃ کتاب الفتن)‘‘ {حضرت ثوبانؓ سے روایت ہے کہ فرمایا رسول اﷲﷺ نے ضرور میری امت میں تیس جھوٹے پیدا ہوںگے۔ ہر ایک ان میں سے یہی کہے گا کہ میں اﷲ کا نبی ہوں۔ حالانکہ میں آخری نبی ہوں۔ میرے بعد کوئی نبی نہیں۔} ’’حدیث لا نبی بعدی ایسی مشہور تھی کہ کسی کو اس کی صحت میں کلام نہ تھا۔‘‘ (کتاب البریہ ص۱۸۴ حاشیہ، خزائن ج۱۳ ص۲۱۷) ’’حدیث لا نبی بعدی میں لا نفی عام ہے۔‘‘ (ایام الصلح ص۱۴۶، خزائن ج۱۴ ص۳۹۳) ’’آنحضرتﷺ فرماتے ہیں کہ دنیا کے اخیر تک تیس کے قریب دجال پیدا ہوںگے۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۱۹۹، خزائن ج۳ ص۱۹۷) ۲… ’’کانت بنوا اسرائیل تسوسہم الانبیاء کلما ہلک نبی خلفہ نبی انہ لا نبی بعدی وسیکون خلفاء فیکثرون (صحیح بخاری ج۱ ص۴۱۹، مسلم کتاب الایمان، ابن ماجہ مسند احمد ج۱ ص۲۹۷)‘‘ {فرمایا آنحضرتﷺ نے کہ بنی اسرائیل کی سیاست خود ان کے انبیاء کیا کرتے تھے۔ جب ایک نبی فوت ہوجاتا تو اس کا جانشین نبی ہی ہوا کرتا تھا۔ مگر میرے بعد کوئی نبی نہیں ہوگا۔ عنقریب خلفاء کا سلسلہ شروع ہوگا۔ جو کہ بکثرت ہوںگے۔}