احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
پیش گوئی عالم کباب یا مصلح موعود مرزا قادیانی کا اکثر یہ دستور رہا ہے کہ اگر کبھی ان کی بیوی حاملہ ہوتی تو بیٹے کی پیش گوئی جڑ دیتے اور اگر بہو کو حاملہ دیکھتے تو پوتے کی خوشخبری گھڑ لیتے۔ اگر کسی مرید کی بیوی حاملہ ہوتی تو اس کے حق میں لڑکا یا لڑکی کی پیش گوئی بناڈالتے۔ مگر ساتھ ہی راہ فرار کے لئے ممکن کی آڑ بھی لگادیا کرتے تھے۔ چنانچہ فروری ۱۹۰۶ء میں مرزا قادیانی کے مرید میاں منظور محمد کی اہلیہ حاملہ تھیں۔ اس لئے مرزا قادیانی نے فوراً ایک الہام گھڑلیا: ’’دیکھا کہ منظور محمد صاحب کے ہاں لڑکا پیدا ہوا ہے۔ دریافت کرتے ہیں کہ اس لڑکے کا کیا نام رکھا جائے۔ تب خواب سے حالت الہام کی طرف چلی گئی اور یہ معلوم ہوا کہ ’’بشیرالدولہ‘‘ فرمایا کہ کئی آدمیوں کے واسطے دعا کی جاتی۔ معلوم نہیں کہ منظور محمد کے لفظ سے کس کی طرف اشارہ ہے۔‘‘ (ریویو قادیان ص۱۲۲، مارچ ۱۹۰۶ء ج۵ ش۳) اس گول مول الہام میں مرزا قادیانی نے عجیب ہوشیاری سے کام لیا۔ یعنی اگر آئندہ منظور محمد کے گھر لڑکا پیدا ہوا تو چاندی کھری ہے کہہ دیں کے یہی مراد تھا۔ ورنہ کسی اور پر چسپاں کردیں گے۔ مگر خدا تعالیٰ کو مرزا قادیانی کی رسوائی منظور نہ تھی۔ اس لئے اس الہام کے ساڑھے چار ماہ بعد مرزا قادیانی کے قلم سے یہ لکھوالیا: ’’۷؍جون ۱۹۰۶ء بذریعہ الہام الٰہی معلوم ہوا کہ میاں منظور محمدصاحب کے گھر یعنی محمدی بیگم (زوجہ منظور محمد) کے ایک لڑکا پیدا ہوگا جس کے دو نام ہوں گے۔ بشیرالدولہ، عالم کباب۔ یہ دو نام بذریعہ الہام الٰہی معلوم ہوئے۔ بشیرالدولہ سے مراد ہماری دولت واقبال کے لئے بشارت دینے والا، عالم کباب سے یہ مراد ہے کہ اس کے پیدا ہونے سے چند ماہ بعد تک یا جب تک کہ وہ اپنی برائی بھلائی شناخت کرے۔ دنیا پر ایک لخت تباہی آئے گی۔ گویا کہ دنیا کا خاتمہ ہوجائے گا۔ خدا کے الہام سے معلوم ہوتا ہے کہ اگر دنیا کے سرکش لوگوں کے لئے کچھ مہلت منظور ہے تب بالفعل لڑکا نہیں لڑکی پیدا ہوگی اور لڑکا بعد میں پیدا ہوگا۔ مگر ضرور ہوگا۔ کیونکہ وہ خدا کا نشان ہے۔‘‘ (ملخص ریویو ج۵ش۴ص۲۴۴ ،جون۱۹۰۶ئ) اگرچہ یہ عبارت بھی پرفریب ہے۔ مگر پھر بھی اتنا ضرور واضح ہوگیا ہے کہ منظور محمد کے گھر ضرور عالم کباب پیدا ہوگا۔ مرزا قادیانی کی اس الہام بازی کا نتیجہ یہ نکلا کہ اس کے ایک ماہ دس یوم بعد منظور محمد گھر ۱۷؍جولائی ۱۹۰۶ء کو لڑکی پیدا ہوئی اور اس کے بعد منظور محمد کی بیوی انتقال کرگئی اور لڑکے کی امید ہمیشہ کے لئے اپنی ساتھ لے گئی۔