احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
تجویز فرمایا اور ارشاد فرمایا کہ حاضرین (یہ احکام) غیر حاضرین کو پہنچا دیں۔ پس ان کو تبلیغ کا حکم فرمایا تا کہ ان پر رسولوں کا نام صادق آسکے۔} دیکھئے شیخ فرماتے ہیں کہ ختم رسالت کے بعد ولی کا نام حقیقتاً باقی رہ گیا ہے اور کچھ نہیں اور مجازاً مطلق تبلیغ احکام کو رسالت کہہ دیا۔ ورنہ اگر مبلغین احکام حقیقتاً رسول ہیں تو تیرہ سو سال میں کروڑوں جانباز مبلغ ہوئے۔ پھر کس نے نبوت رسالت کا دعویٰ کیا اور اپنے منکروں کو مرزقادیانی کی طرح کافر کہا؟ ۱۲… ’’اعلم ان النبوۃ التی ہی الاخبار عن شیٔ ساریۃ فی کل موجود عند اہل الکشف والوجود مکنہ لا یطلق علی احدمنہم اسم نبی ولا رسول الا علیٰ الملائکۃ الذین ہم رسل (الیواقیت ب۵۵ ج۱ ص۱۱۸)‘‘ {جاننا چاہئے کہ نبوت جس کے معنی ہیں۔ کسی چیز کی خبر دینا یا اہل کشف ووجود کے نزدیک تمام موجودات میں موجود ہے۔ (کیونکہ وہ کشف سے ہرموجود کو بعض حقائق کی خبر دیتے ہوئے پاتے ہیں) لیکن ان میں سے کسی پر نبی یا رسول کا لفظ نہیں بولا جائے گا۔ بجز ان فرشتوں کے جو رسول ہیں (یعنی جو مختلف کاموں کے لئے دنیا میں بھیجے جاتے ہیں۔ ان پر رسول کا لفظ (بمعنی بھیجا ہوا) بولا جائے گا اور ان کو نبی نہیں کہا جائے گا)} دیکھئے شیخ نے اس قول میں ہر ایک موجود کے لئے نبوت ثابت کی ہے۔ کیا اس سے ہر ایک چیز نبی بن جائے گی اور گائے، بھینس، بکری، بلی، چوہا، چیونٹی کی نبوت کے انکار سے انسان کافر ہو جائے گا اور کیا آپ کافروں کو بھی نبی مانیںگے۔ کیونکہ یہ معنی تو ان میں بھی موجود ہے۔ اس لئے شیخ نے ساتھ ہی فرمادیا ہے کہ نبی اور رسول کا نام کسی پر نہیں بولا جائے گا۔ شیخ نے جو یہ فرمایا ہے کہ نبوت قیامت تک جاری ہے۔ اس کا بھی یہی مطلب ہے کہ نبوت بمعنی مطلق اخبار عن الشیٔ (کسی چیز کی خبر دینا) قیامت تک جاری ہے نہ کوئی اور لیکن مرزائی حضرات اسی کو بار بار سادہ لوح لوگوں کے سامنے پیش کر کے دھوکا دیتے ہیں۔ پیران پیر شیخ عبدالقادر جیلانیؒ اور ختم نبوت ۱۳… ’’وقد کان الشیخ عبدالقادر الجیلی یقول اوتیٰ الانبیاء اسم النبوۃ واوتینا اللقب ای حجر علینا اسم النبی مع ان الحق تعالیٰ یخبرنا فی سرائرنا بمعانی کلام وکلام رسول اﷲﷺ (فتوحات ب۷۳ ج۲ ص۳۹)‘‘ {شیخ عبدالقادر جیلانیؒ فرمایا کرتے تھے کہ انبیاء کو تو نبوت کا کام (بطور عہدہ کے)