احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
اس لئے فرماتی ہیں: ’’قولوا انہ خاتم الانبیاء ولا تقولو لا نبی بعدہ‘‘ یعنی آنحضرتﷺ کو خاتم الانبیاء تو بے شک کہو اور یہ نہ کہو کہ آپ کے بعد کوئی نبی نہیں ہے۔ کیونکہ عیسیٰ علیہ السلام آپ کے بعد تشریف لانے والے ہیں۔ جیسا کہ حضرت مغیرہ ابن شعبہؓ کے مندرجہ ذیل ارشاد سے حضرت عائشہؓ کی یہ مراد ظاہر ہے: ’’حسبک اذا قلت خاتم الانبیاء فانا کنا نحدث ان عیسیٰ علیہ السلام خارج فان ہوخرج فقد کان قبلہ وبعدہ (درمنثور ص۲۰۴ج۵)‘‘ {تمہارے لئے صرف خاتم الانبیاء کہہ دیناکافی ہے (لانبی بعدہ کہنے کی ضرورت نہیں) کیونکہ ہم سے حدیث بیان کی گئی ہے کہ عیسیٰ علیہ السلام نکلنے والے ہیں۔ پس جب وہ نکلیں گے تو وہ آپ سے پہلے بھی ہوئے اوربعد میں بھی۔ حضرت مغیرہ کے اس ارشاد نے اس امر کو بھی واضح کردیا کہ آنے والے عیسیٰ علیہ السلام سے وہی مراد ہیں جو آپ سے پہلے بھی تھے اور بعد میں بھی ہوں گے۔ مرزا قادیانی ہرگز مراد نہیں جوکہ پہلے نہ اور بعد میں ہے۔} حضرت عائشہؓ کے اس ارشاد کا یہ ہرگز منشاء نہ تھا کہ عائشہؓ آپ کے بعد عیسیٰ علیہ السلام کے سوا کسی اور نئے نبی یعنی مرزا قادیانی جیسے کے تشریف لانے کا عقیدہ رکھتی ہیں۔ جیسا کہ مذکورہ بالا حدیثوں سے ظاہر ہے جن کے روایت کرنے والوں میں خود عائشہ بھی ہیں۔ (طاہرسندھی کی مراد) یہی مراد اس عبارت کی ہے جسے ناظر صاحب موصوف نے سید محمدطاہر سندھی کے حوالہ سے تکملہ مجمع البحار سے نقل کیا ہے۔ جیسا کہ ان کے الفاظ ’’ہذا ناظر الی نزول عیسیٰ وہذا ایضالاینا فی لانبی بعدے‘‘ یعنی حضرت عائشہؓ کا یہ قول ’’لاتقولوا لانبی بعدہ‘‘ عیسیٰ علیہ السلام کے دوبارہ نازل ہونے کو مدنظر رکھ کر کہا گیا ہے اور یہ حضور کے ارشاد ’’لانبی بعدی‘‘ کے بھی مخالف نہیں ہے۔ ظاہر ہے طاہر سندھی کا یہ ہرگز منشا نہیں ہے کہ عائشہ صدیقہؓ عیسیٰ علیہ السلام کے سوا کسی اور نبی کے آنے کی قائل نہیں۔ کیونکہ یہ امر عائشہؓ کی مذکورہ بالا روایات کے قطعاً مخالف ہے۔ اولیاء اﷲ اور بزرگان دین کی مراد اور یہی مراد بزرگان ملت کے ان اقوال کی ہے۔ جنہیں ناظر دعوۃ وتبلیغ قادیان نے اپنا دعویٰ ثابت کرنے کے لئے پیش کیا ہے۔ کیونکہ اگر مرزاقادیانی اور ناظر صاحب کے بیان کردہ معنی نبوت کے مطابق ان بزرگان ملت کے نزدیک عیسیٰ علیہ السلام کے سوا کسی اور نبی غیر تشریعی کا آنا ثابت ہوتا ہے اور روایۃ ابن ماجہ ’’لوعاش ابراہیم لکان نبیاً‘‘ اگر ابراہیم علیہ السلام زندہ